خیبر پختونخوا حکومت نے سیکیورٹی اہلکاروں پر حملے روکنے کے لیے ہائبرڈ ماڈل تیار کرلیا ہے۔
سرکاری دستاویز کے مطابق کے پی حکومت نے پولیس اہلکاروں کو محفوظ بنانے کے لیے ایک ہائبرڈ سیکیورٹی ماڈل تیار کیا ہے ، جس کے تحت ابتدائی مرحلے میں صوبے کے 2 اضلاع میں ہائبرڈ ماڈل کا نفاذ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: قومی سلامتی کا ان کیمرہ اجلاس، پارلیمنٹ میں غیر معمولی سیکیورٹی انتظامات
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ یہ ہائبرڈ سیکیورٹی ماڈل صوبے کے 6 اضلاع میں متعارف کرایا جائے گا، جن میں بونیر، اپر چترال، مہمند، خیبر، سوات اور لکی مروت شامل ہیں۔
پہلے مرحلے پر یہ ہائبرڈ ماڈل بونیر اور اپر چترال میں نافذ کیا جا رہا ہے۔
دستاویز کے مطابق 2 اضلاع میں ہائبرڈ سیکیورٹی ماڈل پر 567 اعشاریہ 70 ملین روپے خرچ ہوں گے، اس ماڈل کے تحت پولیس کے لیے جدید آلات و دیگر چیزیں خریدی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: فتنہ الخوارج کو خیبرپختونخوا میں عوامی رد عمل کا سامنا، سیکیورٹی اہلکار کا اغوا ناکام
پولیس کے لیے اسلحہ، گولہ بارود، مشینری، ٹرانسپورٹ اور دیگر آلات خریدے جائیں گے۔
سرکاری دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کے پی پولیس کے پاس دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لیے وسائل کی شدید کمی ہے۔