پاکستان میں قانونی اور غیرقانونی طور پر رہائش پذیر افغان مہاجرین کو واپسی کے لیے 31 مارچ تک کی مہلت دی گئی ہے، جس میں 6 روز باقی ہے اور اب وفاقی وزارت داخلہ نے خیبرپختونخوا حکومت سے افغان طلبہ کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں طالبان حکومت افغان طالبات کو پاکستان میں تعلیم حاصل کرنے کی مشروط اجازت دینے پر رضامند
میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزارت داخلہ کے فارن نیشنل سیکیورٹی سیل نے سیکریٹری داخلہ خیبرپختونخوا کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ افغان طلبا کا ریکارڈ فراہم کیا جائے۔
وفاقی وزارت داخلہ نے خط میں لکھا ہے کہ فارن نیشنل سیکیورٹی سیل کی جانب سے غیرملکیوں سے متعلق ڈیش بورڈ کو اپ ڈیٹ کیا جارہا ہے، لہٰذا صوبے میں زیرتعلیم تمام افغان طلبہ کا ریکارڈ 27 مارچ تک فراہم کیا جائے۔
واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے تمام افغان مہاجرین کو ہدایت کررکھی ہے کہ وہ 31 مارچ تک پاکستان چھوڑ دیں۔
وفاقی وزارت داخلہ نے افغان مہاجرین کے علاوہ غیرقانونی طور پر مقیم تمام غیرملکیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ 31 مارچ تک پاکستان سے نکل جائیں ورنہ ملک بدر کردیا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں افغان سرحد پر وہ اقدامات نہیں کیے گئے جو کرنے چاہییں تھے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
یہاں یہ بھی واضح رہے کہ جو افغان شہری بیرون ملک جانے کے منتظر ہیں، اور ان کا ویزا پراسیس میں ہے وہ جون تک پاکستان میں رہ سکیں گے۔