بلوچستان ہائیکورٹ نے ماہ رنگ بلوچ کو وکلا اور اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: ماہ رنگ بلوچ کے خلاف 3 افراد کے قتل کا مقدمہ درج
جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس شوکت علی رخشانی پر مشتمل بلوچستان ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی آرگنائزر ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری کے خلاف درخواست کو سماعت کے لیے منظور کر لیا۔
ماہ رنگ بلوچ کے وکیل کے مطابق ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری آئین پاکستان کے آرٹیکل 15، 16 اور 19 کی خلاف ورزی ہے۔
وکیل نے کہا کہ ماہ رنگ بلوچ کو بغیر کسی وجہ کے ایم پی او کے تحت حراست میں لیا گیا۔ اس پر عدالت نے ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری پر حکومت اور دیگر اداروں کو نوٹس جاری کردیے جبکہ ماہ رنگ بلوچ کے وکلا اور اہلخانہ کو ملاقات کی اجازت بھی دے دی۔
بلوچستان ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔
مزید پڑھیے: کچھ عناصر دہشتگردوں کی لاشوں پر سیاست کررہے ہیں، عزائم ناکام بنائیں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان
دوسری جانب بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کے احتجاج کا سلسلہ پیر کو بھی جاری رہا۔ مظاہرین نے خاران، نوشکی، کیچ، پنجگور، مستونگ، استا محمد، خضدار، سبی اور حب میں احتجاجی ریلیاں نکالیں جس میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں: ماہ رنگ بلوچ کو کوئٹہ میں جاری دھرنے سے گرفتار کیا گیا، بلوچ یکجہتی کمیٹی کا دعویٰ
ددرین اثنا بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) نے منگل کے روز شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دی تھی جس پر مستونگ، قلات، خضدار، سبی، پنجگور، خاران، نوشکی سمیت دیگر اضلاع میں کاروباری مراکز بھی بند رہے۔