پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے بلوچستان میں احتجاج کرنے والے مظاہرین پرامن نہیں، دہشتگردوں کے ساتھی ہیں۔ اقوام متحدہ کا بیان انتہاء پسندوں کو تقویت دینے کے مترادف ہے۔ امریکا کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندیاں متعصبانہ ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا ہے کہ بلوچستان میں احتجاجی مظاہرین پرامن احتجاجی مظاہرین نہیں ہیں۔ اقوام متحدہ کی جانب ان مظاہرین پر تبصرہ افسوسناک ہے۔ یہ احتجاجی مظاہرین دہشتگردوں کے ساتھی ہیں۔ ان احتجاجی مظاہرین نے کوئٹہ ہسپتال پر حملہ کر کے دہشتگردوں کی لاشیں قبضے میں لیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بلوچ مظاہرین سے متعلق اقوام متحدہ حکام کی پریس ریلیز کا نوٹس لیا ہے۔ یہ پریس ریلیز کم علمی کی بنیاد پر جاری کی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کو اپنی تضاد بیانی پر روک لگانی چاہیے۔ اقوام متحدہ کو آزاد و خودمختار ریاست کی بجائے متشدد گروہوں کی حمایت نہیں کرنا چاہیے۔ حکومت اپنے عوام کی زندگی اور سلامتی کے تحفظ کی ذمہ دار ہے۔ دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کوئی استثنیٰ نہیں دیا جا سکتا۔ اقوام متحدہ کا بیان انتہاء پسندوں کو تقویت دینے کے مترادف ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے چین کی جانب سے بلوچستان میں مسلح دستوں کی تقرری کی افواہواں کی تردید کی۔
یہ بھی پڑھیےپاک چین تعلقات کو نقصان پہنچانے کی ہر کوشش ناکام ہوگی، ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم امریکا کی جانب سے ٹی ٹی پی کو ایک خطرہ قرار دیے جانے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ تاہم امریکا کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندیاں متعصبانہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم امریکی ایوان نمائندگان میں پاکستان پر پابندیوں کے حوالے سے پیش ہونے والے بل سے آگاہ ہیں۔ یہ بل ایک فرد نے پیش کیا ہے۔ یہ امریکی حکومت کا بیانیہ نہیں۔ بل پاس ہونے کے لیے امریکی کانگریس کی کئی کمیٹیوں سے ہو کر جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے امریکا کے ساتھ تعلقات باہمی احترام کے اصول پر مبنی ہیں۔ اور ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ امید کرتے ہیں کہ امریکی ایوان ہائے نمائندگان میں پیش کردہ بل کی بابت پاک امریکا تعلقات میں بہتری کے لیے اقدامات کرے گا۔
ترجمان نے بتایا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کا دورہ امریکہ سرکاری دورہ ہے۔ وہ امریکی حکام سے پاک امریکہ تعلقات کے مختلف پہلووں پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔
شفقت علی خان کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی خصوصی ہدایات پر افغانستان کے لیے پاکستان کے نمائندہ خصوصی ایمبیسڈر محمد صادق نے افغانستان کا دورہ کیا۔ انہوں نے اپنے دورے میں تمام مسائل پر بات کی۔ انہوں نے افغان عبوری وزیر خارجہ ملا امیر متقی اور قائمقام افغان عبوری وزیر تجارت نور الدین عزیزی سے بھی ملاقات کی۔
نمایندہ خصوصی صادق خان کا دورہ افغانستان مثبت رہا ہے۔ اس دورے کے دوران دونوں ملکوں نے سکیورٹی ، تجارت اور عوامی رابطہ کاری بڑھانے پر اتفاق کیا۔ ایمبیسڈر محمد صادق نے ان پالیسیوں پر زور دیا جو دونوں ملکوں کے فائدے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ ہمارے تعلقات کی کئی جہتیں ہیں۔ افغانستان کے ساتھ مذاکرات ایک جاری عمل ہے۔ نمائندہ خصوصی کا دورہ افغانستان اسی مسلسل عمل کا حصہ ہے۔ افغان مہاجرین کی وطن واپس سے متعلق ڈیڈلائن میں کوئی تبدیلی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے حوالے سے بھارت کے خلاف عالمی پلیٹ فارمز پر کوششیں کر رہے ہیں۔ ہم بار ہا پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کے معاملے کو اجاگر کرتے رہے ہیں۔ پاکستان میں دہشت گردی میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے سے متعلق ڈوزئیر اقوام متحدہ میں جمع کروائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماؤں کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارنا قابل مذمت ہے۔
جموں و کشمیر کا مسئلہ ایک عالمی متنازع اور حل طلب مسئلہ ہے۔ یہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود دیرینہ مسئلہ ہے۔ اس کو اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کی خواہشات اور استصواب رایے کے ذریعہ حل ہونا چاہیے۔
پاکستان صحافیوں کی جانب سے دورہ اسرائیل سے متعلق سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ کوئی پاکستانی پاسپورٹ پر وہاں کا سفر کرے۔ البتہ ایسی صورت میں ممکن ہے کہ جب دوسرے ملک نے خود انتظامات کیے ہوں۔
ترجمان دفتر خارجہ کہا کہ پاکستان روس اور یوکرین کے درمیان محدود جنگ بندی معاہدے کو خوش آمدید کہتا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے شام کی سالمیت کی متواتر خلاف ورزی ناقابل قبول ہے۔ یہ عالمی قوانین اور بین الاقوامی سلامتی کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شامی افواج کو مکمل غیر مسلح کرنا خطے کے لیے درست نہیں۔