اداکارہ ماہ نور بلوچ کا کہنا ہے کہ وہ اداکارہ نہ ہوتیں تو سائیکالوجسٹ ہوتیں۔ انہیں اداکاری کا کوئی شوق نہیں تھا بلکہ وہ حادثاتی طور پراداکاری کے میدان میں آئیں۔
اداکارہ ماہ نور بلوچ نے ایک نجی ٹی وی چینل کو اپنے حالیہ انٹرویو میں بتایا ہے کہ انہیں لوگوں سے باتیں کرنا اور مسائل حل کرنا بہت اچھا لگتا ہے اس لیے اگر وہ اداکارہ نہ ہوتیں تو سائیکولوجسٹ ہوتیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ انہیں ڈیزائنگ کا بھی بہت شوق تھا اور انہوں نے اپنا گھر بھی خود ہی سجایا ہے۔
انٹرویو میں ان سے پوچھا گیا کہ کیا آج کل وہ اداکاری کر رہی ہیں؟ ماہ نور بلوچ نے کہا کہ فی الحال وہ اداکاری نہیں کر رہیں ، اداکاری کے علاوہ بھی ایک زندگی ہے۔
آج کل ڈراموں میں اداکاری نہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے ماہ نور بلوچ نے کہا کہ ہماری زندگی میں ہر عمر کے افراد کے الگ الگ مسائل ہوتے ہیں جنہیں بین الااقوامی میڈیا میں تو ہائی لائٹ کیا جاتا ہے لیکن بد قسمتی سے ہمارے ڈراموں میں ان مسائل کی طرف توجہ ہی نہیں دی جاتی۔
اداکارہ نے کہا کہ ہمارے ہاں خواتین کی اسکرین پر آنے کی ایک عمر ہے، اس سے زیادہ عمر کی خواتین کو ڈراموں میں کردار ہی مخلتف ملتے ہیں یا پھر ڈراموں میں کاسٹ ہی نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ڈراموں کی کہانی بس ایک تھا لڑکا اور ایک تھی لڑکی تک ہی محدود ہے اور ڈراموں میں55سال کی عمر کے مرد حضرات کو بھی ڈراموں میں لڑکے کے طور پر پیش کا جاتا ہے۔
بڑی عمر کا مرد اور چھوٹی عمر کی لڑکی کی جوڑی کوڈراموں میں دیکھنا ماضی میں لوگ پسند کیا کرتے تھے لیکن آج کل زمانہ تبدیل ہو گیا ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ ہمارے ڈراموں میں صرف پیار محبت کی کہانیاں ہی دکھائی جاتی ہیں جبکہ ان کے علاہ بھی زندگی میں بہت سی چیزیں اور مسائل ہوتے ہیں۔
ماہ نور بلوچ نے کہا کہ اگر انہیں کبھی موقع ملا تو وہ اداکاری کی بجائے ٹاک شوز کرنا پسند کریں گی۔