سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کہتے ہیں کہ 14 مئی کی تاریخ گزر گئی تو ملک میں آئین ٹوٹ جائے گا، اگر آئین ٹوٹ گیا تو پھر جس کا بھی زور ہوگا اس کی ہی بات چلے گی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ انتخابات کے لیے مذاکرات کرنے کو تیار ہوں، دیگر 2اسمبلیاں تحلیل ہو جاتی ہیں تو جوائنٹ الیکشن کے لیے تیار ہیں۔
عمران خان کہتے ہیں کہ میں نے اپنی مذاکراتی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ حکومت فوری اسمبلیاں توڑ کر الیکشن کرانا چاہتی ہے، تب ہی آگے بات کریں،اگر اکتوبر کی بات کرتے ہیں تو بات کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب بال حکومت کے کورٹ میں ہے، وہ الیکشن کرانا چاہتی ہے تو فوری کرائے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے مزید کہا کہ ہم نے ہمیشہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کیا ہے، ہم آئین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پی ڈی ایم سے ہمارا کوئی موازنہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں آج بھی صرف ڈرٹی ہیری کی توہین کرنے پر عدالت میں پیش ہو رہا ہوں، پوچھتا ہوں کہ اس اقدام سے ملک کی بدنامی نہیں ہو رہی؟
کشمیر سے متعلق ایک سوال پر عمران خان نے کہا کہ ملکی سلامتی کا معاملہ ہے، اس پر بات نہیں کروں گا، انہوں نے کہا کہ میں حامد میر سے زیادہ معاملات کو جانتا ہوں، میں نہیں چاہتا کوئی انٹرنیشنل خبر بن جائے اور ملک کا نقصان ہو۔
یاد رہے کہ اداروں کے خلاف متنازع بیانات دینے پر عمران خان کے خلاف تھانہ رمنا میں درج مقدمے میں آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی تھی ۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے سماعت کے بعد ایک لاکھ مچلکوں کے عوض 3 مئی تک عمران خان کی گرفتاری کے خلاف عبوری ضمانت منظور کر لی۔