پاکستان میں شرح خواندگی 62.8 فیصد جبکہ 2 کروڑ 30 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں

جمعہ 28 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی اسمبلی میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں شرح خواندگی 62.8 فیصد ہے جبکہ 2 کروڑ 30 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔

‎قومی اسمبلی کا اجلاس پینل آف چیئرمین کے رکن محمود بشیر ورک کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وقفہ سوالات میں وزیر برائے وفاقی تعلیم رانا تنویر حسین نے ایوان کو بتایا کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم میں دستور پاکستان، 1973ء میں متعدد تبدیلیاں متعارف کرائی گئیں۔

وفاق اور پاکستان کی وفاقی اکائیوں کے مابین رشتہ کی موجودہ نوعیت کی دوبارہ تعریف کی گئی ہے۔ اس کا وفاقی اور صوبائی سطحوں پر قانون سازی دائرہ اختیار اور انتظامی اتھارٹیز پر بھی گہرا اثر مرتب ہوا ہے۔ تعلیم کلیدی موضوعات میں سے ایک ہے جو صوبائی اختیار کو منتقل کیا گیا ہے۔

اقتصادی سروے، 22-2021 ء کے مطابق 19-2018ء میں 62.4 فیصد کے مقابلے میں موجودہ شرح خواندگی 62.8 فیصد ہے۔ وزیر تعلیم نے مزید بتایا کہ انفراسٹرکچر کا شدید فقدان ہے۔ مسجد سکول کا اجراء ممکن بنایا جا رہا ہے۔ اس وقت 2 کروڑ 30 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔ قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ 3 مئی کی شام چار بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی

لائیووزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان اہم ملاقات جاری، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک ہیں

آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں، آئی سی سی نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار کردیا

بھارت نے شیخ حسینہ کی میزبانی کرکے بنگلہ دیش سے تعلقات خراب کیے، محمد یونس

کرایوں میں سالانہ اضافہ معطل، سعودی ولی عہد کی ہدایت پر بڑا اقدام

ویڈیو

لائیووزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان اہم ملاقات جاری، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک ہیں

سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے نظام کا فیصلہ وفاق کرے گا صوبے نہ کودیں، بی آئی ایس پی چیئرپرسن روبینہ خالد

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی