ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے دہشتگرد افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں استعمال کرتے ہیں، پاکستان

اتوار 6 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور اس کے مجید بریگیڈ جیسے مسلح گروہوں کو جدید ہتھیاروں کے خفیہ بہاؤ کو روکنے کے لیے مربوط کوششوں پر زور دیا ہے، جو پاکستان کے اندر مہلک حملے کرنے کے لیے افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں استعمال کرتے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق سیرالیون کی جانب سے بلائے گئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب سید عاطف رضا نے کہا کہ دہشتگرد مسلح گروہوں کے پاس افغانستان میں چھوڑے گئے اربوں روپے کے غیر قانونی ہتھیار موجود ہیں۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ اس طرح کے ہتھیار کالعدم ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے دہشتگرد شہریوں اور پاکستان کی مسلح افواج کے خلاف تشدد میں استعمال کر رہے ہیں۔ سید عاطف رضا نے بھارت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان دہشتگرد تنظیموں کو ہمارے بنیادی دشمن سے بیرونی حمایت اور مالی اعانت بھی ملتی ہے۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا: سابق افسران سے سرکاری گاڑیوں کی واپسی کے لیے کریک ڈاؤن شروع

ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے بین الاقوامی شراکت داروں پر زور دیتے ہیں کہ وہ لاوارث ہتھیاروں کے وسیع ذخیرے کو بازیاب کرائیں، مسلح دہشتگرد گروہوں تک ان کی رسائی کو روکیں اور غیر قانونی ہتھیاروں کی اس پھلتی پھولتی بلیک مارکیٹ کو بند کرنے کے لیے اقدامات کریں۔

سید عاطف رضا نے کہا کہ چھوٹے ہتھیاروں اور ہلکے ہتھیاروں کے غلط استعمال اور غیر قانونی بہاؤ سے تنازعات میں اضافہ ہوتا ہے، سماجی و اقتصادی ترقی کو خطرہ لاحق ہوتا ہے اور امن و سلامتی کو نقصان پہنچتا ہے۔ غیر قانونی ہتھیاروں کی بڑھتی ہوئی ترسیل اور قومی سرحدوں کے پار سرگرم غیر قانونی مسلح گروہوں کے پاس جدید ہتھیاروں تک رسائی سے ان خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp