ٹرمپ ٹیرف کے باعث پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی، 100 انڈیکس میں 3882 پوائنٹس کی کمی

پیر 7 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ٹرمپ ٹیرف کے اثرات جہاں پوری دنیا کی مارکیٹوں پر دکھائی دے رہے ہیں، وہیں پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بھی شدید مندی دیکھی گئی ہے، اور کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس میں 3882 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

کاروباری ہفتے کے پہلے روز کاروبار کا آغاز ہوا تو پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 6 ہزارسے زیادہ پوائنٹس کی تاریخی کمی کے بعد 45 منٹ کے لیے ٹریڈنگ روک دی گئی تھی، تاہم دوبارہ ٹریڈنگ کا آغاز بھی منفی ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ ٹیرف اسٹاک مارکیٹ لے بیٹھا، کملا ہیرس کی پیشگوئی سچ ثابت

آج 12 بجے دوپہر تک بینچ مارک 100 انڈیکس 6,249.10 پوائنٹس یعنی 5.26 فیصد کی کمی کے بعد 112,542.56 پرمنڈلا رہا تھا جس کے بعد ٹریڈنگ میں وقفہ کردیا گیا تھا۔

اس سے قبل 5 فیصد کی کمی کے بعد اسٹاک مارکیٹ نے 60 منٹ، یعنی صبح 11:58 سے دوپہر 12:58 تک ٹریڈنگ روک دی تھی، تاہم ایک گھنٹے کے وقفے کے بعد ٹریڈنگ منفی ہی رہی اور مزید گراؤٹ کا شکار ہوگئی۔

1:15 بجے دوپہر تک کے ایس ای 100 انڈیکس 8,185.26 پوائنٹس یعنی 6.89 فیصد کی کمی کے ساتھ 110,606.40 پر منڈلا رہا تھا، جو پوائنٹس کے لحاظ سے ایک دن کی سب سے بڑی کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج ٹریڈنگ کا آغاز یوں تو مثبت ہوا تاہم تھوڑی دیر میں ہی بینچ مارک 100 انڈیکس 3 ہزار سے زیادہ پوائنٹس یعنی 2.84 فیصد کمی ساتھ صبح 10 بجے تک 115,414.09 پر ٹریڈ کررہا تھا۔

مزید پڑھیں: کیا پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں اضافے کا سلسلہ تھم گیا؟

مارکیٹ 117,601.62 کی اونچائی پر کھلی لیکن تیزی سے کم ہوکر 115,397.00 کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی، ابتدائی اوقات میں تجارتی حجم 63.14 ملین شیئرز رہا۔

شدید گراؤٹ کے باوجود کے ایس ای 100 انڈیکس نے گزشتہ سال کے مقابلے میں 65.78 فیصد اضافہ کیا ہے، تاہم سال بہ تاریخ تبدیلی 0.25 کی معتدل سطح پر رہتی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ سیشن میں 118,791.66 پر بند ہوا تھا، موجودہ دن کی رینج 115,397.00 اور 117,601.62 کے درمیان ہے، جبکہ 52 ہفتے کی رینج 68,710.50 اور 120,796.67 کے درمیان رہی ہے۔

سیمنٹ، کمرشل بینک، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیاں، او ایم سی، ریفائنری اور پاور جنریشن سمیت تمام اہم سیکٹرزمیں فروخت کا دباؤ دیکھا گیا، حبکو،اے آرایل، ماری، اوجی ڈی سی ، پی پی ایل، پی او ایل، پی ایس او، سوئی ناردن اور سوئی سدرن سمیت انڈیکس ہیوی اسٹاکس سرخ رنگ میں ٹریڈ ہوئے۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل کے مطابق عالمی اسٹاک مارکیٹ کریش ہونے بعد پاکستانی مارکیٹ میں3 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی ہوئی ہے، پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شیئرز کی فروخت کا رجحان ایک مضبوط ہفتے کے بعد رونما ہوا ہے، جس نے اقتصادی محاذ پر حوصلہ افزا پیش رفت کی وجہ سے فائدہ اٹھایا تھا۔

بین الاقوامی سطح پر پیر کے روز ایشیا میں اسٹاک کے بڑے انڈیکس گرگئے کیونکہ وائٹ ہاؤس کے حکام نے اپنے حالیہ ٹیرف کے نفاذ سے متعلق منصوبوں سے پیچھے ہٹنے کا کوئی اشارہ نہیں دیا، سرمایہ کار سمجھتے ہیں کہ کساد بازاری کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر مئی کے اوائل میں امریکی شرح سود میں کمی دیکھی جاسکتی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا مستقبل، مزید ریکارڈ متوقع یا مندی کا خطرہ؟

دنیا بھرکی اسٹاک مارکیٹوں میں یہ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ سرمایہ کاروں کو اپنی دوا لینا پڑے گی اوروہ چین کے ساتھ اس وقت تک کوئی معاہدہ نہیں کریں گے جب تک امریکی تجارتی خسارہ دورنہیں کرلیا جاتا، بیجنگ نے اعلان کیا ہے کہ اسٹاک مارکیٹوں نے اپنے انتقامی منصوبہ عیاں کردیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp