راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر سے عمران خان کی تینوں بہنوں سمیت متعدد رہنماؤں اور کارکنوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا، جبکہ صاحبزادہ حامد رضا نے گرفتاری دے دی۔
راولپنڈی پولیس نے عمران خان کی بہنوں علیمہ خان، عظمیٰ خان اور نورین خان کے علاوہ سینیئر رہنما عالیہ حمزہ، نادیہ خٹک، صاحبزادہ حامد رضا، حامد خان اور عمران خان کے کزن قاسم خان کو بھی حراست میں لیا تھا، اس دوران صاحبزادہ حامد رضا نے خود ہی گرفتاری دے دی۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان سے ملاقات نہ ہونے تک علیمہ خان کا اڈیالہ جیل کے باہر بیٹھنے کا اعلان
پولیس نے عمران خان کی بہنوں سمیت دیگر پی ٹی آئی خواتین کو کچھ دور شادی ہال میں لے جا کر چھوڑ دیا، لیکن بانی پی ٹی آئی بہنیں بضد ہیں کہ ان کی بھائی سے ملاقات کرائی جائے یا انہیں گرفتار کرلیا جائے وہ واپس نہیں جائیں گی۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کی خواتین رہنماؤں اور کارکنان کی جانب سے جیل کے باہر احتجاج کیا جارہا ہے، اور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ عمران خان کی بہنوں کو رہا کیا جائے۔
اس سے قبل بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرائی جاتی جیل کے باہر ہی بیٹھیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ہم سے کہا جارہا ہے کہ جیل نہیں جانے دیں گے، سوال ہے کہ کیوں نہیں جانے دے رہے؟ 2، 3 ہفتوں سے عمران خان سے ملاقات نہیں کروائی جارہی اور آج بھی پولیس کی نفری کھڑی کردی گئی ہے۔
علیمہ خان نے کہاکہ ایسی صورت میں ہم پریشان نہ ہوں تو کیا کریں؟ اگر ہماری ملاقات نہ کروائی گئی تو فیملی یہیں جیل کے باہر بیٹھے گی۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی رہنماؤں میں اختلافات کی لہر برقرار، معاملہ عمران خان کے سامنے اٹھانے کی یقین دہانی
اس سے قبل لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا تھا کہ عمران خان کو 2 بڑی آفرز دی گئی ہیں، انہیں کہا جارہا ہے کہ ملک چھوڑ کر چلے جائیں یا دو سال تک خاموش رہیں۔