پلڈاٹ نے سینیٹ پاکستان کی سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کردی

منگل 8 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پلڈاٹ نے سینیٹ پاکستان کی سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کردی ہے، ایک سال میں سینیٹ کے 65 اجلاس ہوئے، اس دوران سینیٹ نے 51 بل پاس کیےجبکہ سیاسی محاذ آرائی نے قانون سازی اور طریقہ کار کو متاثر کیا۔

 پلڈاٹ کے مطابق 2024۔2025 کی جائزہ رپورٹ کے مطابق سینیٹ اجلاسوں کی تعداد بڑھی، کام کے اوقات میں کمی آئی اور کورم کے مسائل برقرار رہے جبکہ رپورٹ میں طریقہ کار کی شفافیت اور سینیٹ کی نمائندگی کے مؤثر ہونے پر تشویش کا اظہار کیا گیا، نجی ارکان کے بلوں میں نمایاں کمی اور آرڈیننسز میں اضافہ دیکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی کا پہلا سال: پلڈاٹ نے کارکردگی رپورٹ جاری کردی

سال 2024-2025 کے دوران، سینیٹ نے 51 بل پاس کیے، جن میں 34 حکومتی اور 17 نجی ارکان کے بل شامل ہیں۔ تاہم، نجی ارکان کی قانون سازی میں گزشتہ سال کی نسبت 63.8 فیصد کمی آئی۔

حکومتی آرڈیننسز کی تعداد بھی بڑھ گئی، جس میں 16 آرڈیننس سینیٹ میں پیش کیے گئے، جو 2023-2024 میں پیش کیے گئے ایک آرڈیننس کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔

سینیٹ نے 65 اجلاس منعقد کیے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 14 فیصد زیادہ ہیں، لیکن کام کے اوقات (گھنٹوں) میں 20.3 فیصد کمی آئی۔

سینیٹرز کی حاضری کی شرح میں بہتری آئی، ارکان کی اوسط حاضری 62 فیصد رہی، تاہم کورم کے مسائل برقرار رہے اور 16 اجلاس ارکان کی کم حاضری کی وجہ سے ملتوی کیے گئے۔

سینیٹ پاکستان کی ایک سالہ کاکرکردگی رپورٹ

قائد ایوان کی حاضری 28 فیصد رہی، جو 6 سالوں میں سب سے کم تھی جبکہ قائد حزب اختلاف کی حاضری 80 فیصد رہی۔ قائد ایوان، سینیٹر اسحاق ڈار کی کم حاضری کو ان کے وزیر خارجہ کی حیثیت میں غیر ملکی دوروں اور وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم کے طور پر مصروفیت سے منسوب کیا جاسکتا ہے۔

سینیٹر سید شبلی فراز، قائد حزب اختلاف 11 گھنٹے اور 26 منٹ کے خطاب کے مجموعی دورانیے کے ساتھ سب سے زیادہ بولنے وال  سینیٹر کے طور پر سامنے آئے۔

یہ بھی پڑھیں: پلڈاٹ نے وفاقی وزرا کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ جاری کردی، کون سب سے آگے رہا؟

رپورٹ میں اہم سیاسی واقعات بھی شامل ہیں، جن میں خیبر پختونخوا کے 11 سینیٹ نشستوں کا خالی رہنا، کارروائی میں عدم شفافیت، عدلیہ کی اصلاحات اور فوجی قیادت کی مدت میں توسیع سے متعلق قانون سازی شامل ہیں جنہوں نے سیاسی تناؤ کو مزید بڑھایا۔

اس کے علاوہ، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے بل پر سینیٹ صدر نشین کے طرز عمل نے اپوزیشن کی طرف سے شکایات کو جنم دیا، جس سے پروسیجر کے منصفانہ ہونے کے بارے میں سوالات اٹھے۔

پلڈاٹ کے تجزیے کے مندرجات پاکستان میں سینیٹ کے بڑھتے ہوئے سیاسی کردار کی عکاسی کرتے ہیں، جس میں سیاسی محاذ آرائی نے قانون سازی اور طریقہ کار کو متاثر کیا۔

رپورٹ میں سینیٹ میں زیادہ شفافیت، طریقہ کار کی دیانتداری اور جمہوری نمائندگی کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ