پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچنگ اسٹاف اور مینجمنٹ کمیٹی کے تقرر کے حوالے سے اگلا ہفتہ انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
پی سی بی کی عبوری مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی مکی آرتھر کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا کوچ تعینات کرنے کے خواہشمند تھے اور اس کے لیے انہوں نے خود مکی آرتھر سے رابطہ بھی کیا تھا تاہم مکی آرتھر نے اپنی مصروفیات کے باعث عہدہ سنھبالنے سے معذرت کر لی تھی۔
اس کے علاوہ جسٹس لینگر کا نام سامنے آ رہا تھا لیکن اطلاعات کے مطابق جسٹن لینگر جتنی رقم ایک سیشن میں حاصل کر لیتے ہیں اتنی انہیں پاکستان میں ایک ماہ میں بھی نہیں مل سکتی تو ایسی صورت میں وہ کیوں کر پاکستان آنے میں دلچسپی لیں گے۔
اسی طرح اینڈی فلاور کا نام بھی سامنے آ رہا ہے لیکن وہ بھی پورا سال لیگ کرکٹ میں مصروف رہتے ہیں اور بہت زیادہ معاوضہ حاصل کر لیتے ہیں جبکہ ٹام موڈی سے بھی اس طرح رابطہ نہیں کیا گیا جس طرح چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے مکی آرتھر سے کیا تھا۔
گزشتہ چند روز سے نجم سیٹھی یو اے ای میں آئی سی سی اور اے سی سی کی میٹنگز میں مصروف تھے لیکن اگلے ہفتے سے مینجمنٹ، کوچنگ اسٹاف اور سلیکشن کمیٹی کے حوالے سے معاملات واضح ہونا شروع ہو جائیں گے۔
نجم سیٹھی کی رائے تھی غیر ملکی کوچ ملکی سیاست سے الگ رہتا ہے اور ان کا اس حوالے سے ماضی کا تجربہ اچھا رہا اس لیے وہ اس بار بھی غیر ملکی کوچ رکھنے پر ہی زور دے رہے ہیں جبکہ قومی ٹیم کے سابق کپتان اور چیف سلیکٹر انضمام الحق اور عبوری چیف سلیکٹر شاہد آفریدی کی رائے ہے کہ پاکستانی ٹیم کا کوچ ملکی کھلاڑی ہی ہونا چاہیے۔
پی ایس ایل 8 کی افتتاحی تقریب کے حوالے سے اب تک ذرائع نے یہی تصدیق کی ہے کہ افتتاحی تقریب ملتان میں ہو گی، آج پی ایس ایل کے شیڈول کا باقاعدہ اعلان کر دیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے امید یہی ظاہر کی جا رہی ہے کہ پی ایس ایل سے قبل ہی قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر اور کوچنگ اسٹاف کا معاملہ حل ہو جائے گا کیونکہ پی ایس ایل کے فوری بعد پاکستانی ٹیم نے نیوزی لینڈ کے خلاف 5 ون ڈے اور 5 ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کھیلنی ہے۔