بنگلہ دیش کے اہم اقتصادی چیلنجوں کو اجاگر کرتے ہوئے، ایشیائی ترقیاتی بینک نے واضح کیا ہے کہ ملک کو مسلسل افراط زر، اقتصادی ترقی میں سست روی اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔
بنگلہ دیش میں ایشیائی ترقیاتی بینک کنٹری ڈائریکٹر ہو یُن جیونگ کے مطابق، قوم گرتی ہوئی غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری، بینکنگ سیکٹر کے اندر غیر فعال قرضوں میں اضافے اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ناکافی ذخائر سے دوچار ہے۔
ڈھاکہ میں بینک کے زیر اہتمام ایشیائی ڈیولپمنٹ آؤٹ لک کے اجرا کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے، ہو یُن جیونگ نے میکرو اکنامک استحکام اور اصلاحات پر عبوری حکومت کی توجہ کا اعتراف کیا۔
یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش کو امن و اتحاد کے لیے غیر ملکی دوستوں کی حمایت درکار ہے، ڈاکٹر یونس
تاہم انہوں نے پیش گوئی کی ہے کہ ملک میں افراط زر بلند رہے گا، جس کے لیے بینکنگ سیکٹر کی کمزوریوں، خاص طور پر بڑھتے ہوئے غیر فعال قرضوں کا معاملہ حل کرنے پر توجہ مرکوز کرنے والی ایک سخت مالیاتی پالیسی کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب ترسیلات زر کی زبردست آمد کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ قدرے کم ہونے کا امکان ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک کو توقع ہے کہ مالیاتی خسارہ مستحکم رہے گا، جس کی وجہ آمدن میں بہتری اور حکومتی اخراجات میں اضافہ ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے ممکنہ خطرات سے خبردار کرتے ہوئے بتایا کہ مسلسل افراط زر، سیاسی غیر یقینی صورتحال، موسم کے منفی واقعات اور عالمی اقتصادی سست روی بنگلہ دیش کو متاثر کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں:چین کا ڈاکٹر یونس کی قیادت میں بنگلہ دیش کے ساتھ تعلقات مضبوط بنانے کا عزم
ہو یُن جیونگ نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ریونیو کی وصولی کو بڑھانے، غیر فعال قرضوں سے نمٹنے، توانائی کے تحفظ کو یقینی بنانے، اور نجی شعبے کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے اصلاحات کو تیز کرے، انہوں نے عوامی سرمایہ کاری کے انتظام کو بہتر بنانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔