چوہدری پرویز الہیٰ کی گرفتاری کے لیے8 گھنٹے طویل آپریشن ختم، مقدمہ درج

جمعہ 28 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور صدر تحریک انصاف چوہدری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر گزشتہ شب پولیس اور اینٹی کرپشن کی ٹیم نے چھاپا مار  کارروائی کے دوران گھر سے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ہےجبکہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

گزشتہ رات لاہور پولیس اور اینٹی کرپشن ٹیم  نے چوہدری پرویز الٰہی کو گرفتار کرنے کے لیے ان  کی رہائش گاہ پرچھاپا مارا، تاہم 8 گھنٹے طویل آپریشن کے باوجود انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی ۔ البتہ کارروائی کے دوران صدر تحریک انصاف کے گھر سے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا جبکہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

کارکنان کی گرفتاری کے وقت ظہور الٰہی روڈ کے اطراف میں سادہ لباس میں ملبوس پولیس اہلکار بھی موجود رہے۔

 دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج

ایف آئی آر کا عکس: وی نیوز

لاہور کے تھانہ غالب مارکیٹ میں چوہدری پرویز الٰہی سمیت 50 افراد  کے خلاف پولیس پر تشدد اور حملہ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔اینٹی کرپشن افسر کی مدعیت میں دہشتگردی کی دفعات کے تحت یہ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ کیس میں دہشت گردی اور اقدام قتل سمیت 13 دفعات لگائی گئی ہیں۔

مقدمے کے متن کے مطابق چھاپہ مار ٹیم پر جلانے کی نیت سے پٹرول پھینکا گیا، پتھراؤ کیا گیا، ڈنڈوں سے حملہ کیا گیا، جبکہ چوہدری پرویز الٰہی کو موقع سے فرار کرا دیا گیا۔

چوہدری پرویز الٰہی کی قانونی ٹیم بشمول ان کے وکیل عامر سعید  نے سرکاری عہدیدار کو پی ٹی آئی رہنما کے خلاف متعدد مقدمات میں عدالت کی جانب سے دی گئی ضمانتوں سے آگاہ کیا مگر چھاپہ مار اہلکار نے عدالت کے حکم کو ماننے سے انکار کردیا اور چوہدری پرویز الٰہی پر حملے اور نظر بندی کے اپنے منصوبے کو جاری رکھنے کا سہارا لیا۔

پولیس اور اینٹی کرپشن کی ٹیم جمعے کے روز گوجرانوالہ میں ہونے والے مقدمے میں پرویز الٰہی کی گرفتاری کے لیے پہنچی جہاں لیگل ٹیم کی جانب سے ان کو بتایا گیا ہے کہ پرویز الٰہی نے اس مقدمے میں عبوری ضمانت حاصل کرلی ہے۔

یاد رہے کہ جمعے کے روز اینٹی کرپشن گوجرانوالہ نے پرویز الٰہی کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جس کے بعد سابق وزیراعلیٰ نے عبوری ضمانت حاصل کر لی۔

اینٹی کرپشن عدالت کے جج نے سماعت کرتے ہوئے 6 مئی تک اینٹی کرپشن کو پرویز الٰہی کی گرفتاری سے روک دیا تھا۔

دوسری جانب اینٹی کرپشن کی ٹیم کی جانب سے پرویز الٰہی کی لیگل ٹیم سے مطالبہ کیا گیا کہ ہمیں جج کے ضمانت آرڈر دکھائے جائیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور میں پولیس اہلکاروں نے اس کارروائی کے دوران سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے گھر سے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

اس حوالے سے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ’ایک طرف مذاکرات دوسری طرف گرفتاریاں؟ چوہدری پرویز الہی کے گھر چھاپے سے ثابت ہوتا ہے کہ اسحق ڈار، سعد رفیق اور اعظم تارڑ کی اپنی حکومت میں کوئی حیثیت نہیں، اس چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہیں‘۔

پی ٹی آئی کے رہنما فرح حبیب نے اپنی ٹوئٹ میں کچھ ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’فاشسٹ حکومت طاقت کے نشے میں اندھی ہوگئی اور پرویز الہی صاحب کے گھر پر حملہ کردیا گیا ہے۔ گھر کے دروازے توڑے جارہے ہے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جارہا ہے۔ پرویز الہی نے پنجاب اسمبلی تحلیل کردی تھی اس کی سزا ان کو دی جارہی ہے‘۔

سابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کے ترجمان کے مطابق پنجاب پولیس نے اینٹی کرپشن افسران کے ہمراہ پی ٹی آئی کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی لاہور میں رہائش گاہ پر چھاپہ مارا ہے۔ پولیس پی ٹی آئی رہنما کے خلاف اپنی انتہائی قابل مذمت کارروائی میں طاقت کا استعمال کرتے ہوئے املاک کو نقصان پہنچانے کے ساتھ خوف و ہراس کو فروغ دے رہی ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اپنے صدر کے خلاف طاقت کے اس وحشیانہ استعمال کی مذمت کرتی ہے اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس غیر قانونی اقدام کو روکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp