امریکا میں پہلی بار کمرشل ری ایکٹر میں جوہری ایندھن افزودگی 5 فیصد سے زیادہ ہوگئی ہے۔
امریکی محکمہ توانائی کے مطابق کہ کمرشلی امریکن ری ایکٹر میں 5 فیصد سے زیادہ افزودہ جوہری ایندھن کو تابکاری شعاعوں سے ایکسپوز کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر کا دورہ پاکستان کیوں؟
انرجی ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ افزودگی کی سطح جوہری ایندھن کو زیادہ دیر تک چلنے اور بجلی کی بڑھتی ہوئی سطح پر کام کرنے کی اجازت دیتی ہے، اس سے ممکنہ طور پر پورے ملک میں جوہری پاور پلانٹس میں اضافی بجلی پیدا ہوگی۔
کمرشل نیوکلیئر ری ایکٹر عام طور پر ایسے ایندھن پر کام کرتے ہیں جس میں 3 فیصد سے 5 فیصد تک افزودہ یورینیئم 235 ہوتا ہے۔ یہ یورینیئم توانائی پیدا کرنے والا اہم آئسوٹوپ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کا رکن منتخب
امریکی محکمہ توانائی کا مزید کہنا ہے کہ زیادہ افزودہ ایندھن جوہری آپریشن کے چکر کو 24 ماہ تک بڑھا سکتا ہے، یہ توانائی کی زیادہ پیداوار دیتا ہے اور یہ کم خرچ بھی ہے۔
توانائی ڈیپارٹمنٹ کے مطابق امریکا میں اس حوالے سے زیادہ تر تحقیق جارجیا میں ایک سائٹ پر کی جارہی ہے جس میں آئندہ 4 سال میں تحقیق جاری رہے گی۔