خیبرپختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا ہے کہ میں کبھی عمران خان کے ساتھ غداری نہیں کر سکتا، پی ٹی آئی کو خیرباد کہنے کا فیصلہ بانی تحریک انصاف اور پارٹی کے مفاد میں تھا۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی موجودہ لیڈر شپ کمپرومائزڈ ہے، خیبرپختونخوا میں جو فلم چل رہی ہے اس کی پیشکش مجھے بھی ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں پرویز خٹک کا پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز سے کوئی تعلق نہیں، چیئرمین میں ہوں، محمود خان
محمود خان نے کہاکہ مجھے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے بھی اپنی پارٹیوں میں شمولیت کی دعوت دی تھی، اگر اقتدار کا بھوکا ہوتا تو آج وفاقی وزیر ہوتا، لیکن میں نے ایسی پیشکشوں کو مسترد کردیا تھا۔
واضح رہے کہ محمود خان کو 2018 میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد عمران خان نے وزیراعلیٰ نامزد کیا تھا، وہ 17 اگست 2018 سے جنوری 2023 تک وزارت اعلیٰ کے منصب پر فائز رہے۔
9 مئی واقعات کے بعد محمود خان بھی پی ٹی آئی کے ان رہنماؤں میں شامل تھے، جنہوں نے عمران خان کا ساتھ چھوڑنے کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں کیا پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات عمران خان کی رہائی میں حائل ہیں؟
محمود خان نے پرویز خٹک کے ساتھ مل کر پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کی بنیاد رکھی تھی، لیکن دونوں رہنما عام انتخابات میں اپنی اپنی نشست بھی نہ جیت سکے۔