سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی امریکا میں ’بولچ پرائز فار دی رول آف لا‘ کے لیے نامزد

بدھ 16 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کو امریکی یونیورسٹی نے اعلیٰ خدمات پر ’بولچ پرائز فار رول آف لا‘ کا حقدار قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں ججز کے خط کا معاملہ: جسٹس ریٹائرڈ تصدق جیلانی انکوائری کمیشن کے سربراہ مقرر

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کی ڈیوک یونیورسٹی کے بولچ جوڈیشل انسٹیٹیوٹ کی جانب سے سابق چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی کو 2025 کے ’بولچ پرائز فار دی رول آف لا‘ سے نوازنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

چیف جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی کو انسانی حقوق، مذہبی آزادی، صنفی مساوات، جمہوریت اور عدلیہ کی آزادی کے فروغ میں غیر معمولی خدمات پر اس ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔

سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کو اسی ماہ امریکا کی ڈیوک یونیورسٹی میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران اس ایوارڈ سے نوازا جائےگا۔

واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی 1994 سے 2014 تک پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ میں خدمات انجام دیتے رہے، جہاں انہوں نے خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور جمہوری اقدار کے فروغ کے لیے کئی اہم فیصلے سنائے۔

یہ بھی پڑھیں ججز کے خط معاملہ : جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی کی انکوائری کمیشن کی سربراہی سے معذرت

بولچ جوڈیشل انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر پروفیسر پال گِرم کا کہنا ہے کہ جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی ایسے جج ہیں جو جمہوریت، مساوات اور انسانی حقوق سے جُڑے ہوئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ