وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے تحریک انصاف کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ شاہ محمود قریشی سے رابطہ کیا ہے۔
اسحاق ڈار نے صدر پاکستان تحریک انصاف چوہدری پرویز الٰہی کے گھر پر حملے، چادر و چار دیواری کے تقدس کی پامالی پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے اسحاق ڈار کو چوہدری پرویز الٰہی کے خاندان کے جذبات سے آگاہ کیا۔
شاہ محمود قریشی نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو چوہدری پرویز الٰہی کے گھر پر غیرقانونی حملے پر تحریک انصاف کے جذبات سے بھی آگاہ کیا۔
اس موقع پر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ چوہدری پرویزالٰہی کے گھر پر حملے سے وفاقی حکومت کا کوئی تعلق نہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ تحریک انصاف کے جذبات سے اپنی قیادت کو آگاہ کریں گے۔ اس سلسلے میں جلد تحریک انصاف سے دوبارہ رابطہ کیا جائے گا۔ واقعے کی وجوہات کا ابھی علم نہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قانون سب کے لیے برابر ہے، ہم نے بھی ہمیشہ قانون کا سامنا کیا ہے۔ پرویزالٰہی کو تحقیقاتی اداروں سے تعاون کرنا چاہیے۔
معاملات سدھارنے کی کوشش کی جارہی ہے تو بگاڑ کون رہا ہے؟ شاہ محمود
دوسری جانب شاہ محمود قریشی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسحاق ڈار نے میرے ساتھ رابطہ کرکے موقف اختیار کیا ہے کہ پرویز الٰہی کے گھر پر حملے میں وفاقی حکومت کا کوئی کردار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ٹھوس جواب نہیں کہ حملہ وفاق نے نہیں کرایا۔ اگر وفاق نے ایسا نہیں کیا تو پھر اس کے پیچھے کون ہے تحقیقات کروائی جائیں۔
شاہ محمود کا کہنا تھا کہ معاملات سدھارنے کی کوشش کی جارہی ہے تو بگاڑ کون رہا ہے۔ مذاکرات آئین کے دائرے میں رہ کر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کی نیت میں خلل نہیں تو معاملات آگے بڑھ سکتے ہیں اور ہم پُر امید ہیں کہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔
وائس چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ منگل کو جو پیشرفت ہوگی اس سے سپریم کورٹ کو آگاہ کروں گا۔ مذاکرات کے دوران کبھی زمان پارک تو کبھی پرویز الٰہی کے گھر پر حملہ کیا جاتا ہے۔ ان حملوں کی ذمہ داری کسی کو تو لینی ہوگی۔
واضح رہے کہ ہفتے کی شب پولیس نے چوہدری پرویز الٰہی کے گھر پر چھاپہ مارا تھا جس پر پی ٹی آئی نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مذاکرات اور گرفتاریاں ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔