وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں غیر ملکی فوڈ چین پر حملوں کے 20 واقعات ہوئے، شیخوپورہ میں ایک جان بھی چلی گئی، ایسے حملے کرنے والوں کو کوئی رعایت نہیں ملے گی۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور وزارت داخلہ کی طرف سے تمام صوبوں کو واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ لوگوں کی جانوں کی حفاظت کرنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ اور کے ایف سی پر حملے، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کا ردعمل آگیا
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اس نوعیت کے واقعات میں 12 ایف آئی آرز ہوئیں اور 142 لوگ گرفتار ہوئے، اسلام آباد میں 2 واقعات ہوئے اور 15 لوگ گرفتار ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس فوڈ چین نے 100 ملین ڈالرز سے زیادہ پاکستان میں سرمایہ کاری کی، ہمارے ہوٹل اور ریسٹورنٹ ٹیکس چوری کرتے ہیں یہ غیرملکی فوڈ چین ٹیکس چوری نہیں کرتیں، اس کی فرنچائز کا مالک پاکستان سے ہے اور مسلمان ہے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ اس فوڈ چین سے 25 ہزار لوگوں کا روزگار وابستہ ہے، جتنا بھی خام مال خریدتے ہیں پاکستان کے اندر خریدتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والے ہمارے سر کا تاج ہیں، ان کی حفاظت ہمارا فرض ہے اور ہم یہ فرض نبھا رہے ہیں، ہم ان پر حملہ آور نہیں ہونے دیں گے، اور ایسا کرنے والوں کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:بائیکاٹ کا اثر، ملائیشیا میں کے ایف سی کے 100سے زائد آؤٹ لیٹس بند
وزیرمملکت نے کہا کہ وزیراعظم کے نوٹس لینے کے بعد کل سے ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا، پاکستان کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے خود کو ان واقعات سے علیحدہ کیا ہے، یہ بالغ نظری اور اسلام کی تعلیمات کا صحیح مظہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ ہم دنیا کو یہاں سرمایہ کاری پر راغب کریں اور یہاں ان پر حملے ہوں، یہ واقعات قابل مذمت ہیں، ان کی سیکیورٹی یقینی بنائی گئی ہے۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ آئندہ اس طرح کا کوئی واقعہ نہیں ہوگا، جو لوگ گرفتار ہوئے ہیں وہ اپنے کیے پر نادم ہیں، میں صوبائی حکومتوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے ایکشن لیا، کسی صوبے نے کوتاہی نہیں کی۔