چند روز قبل سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہوئی جس میں ایک قبر کو لوہے کے دروازے سے ڈھانپ کر اسے تالا لگایا گیا تھا جس کے بعد انڈین میڈیا اور نیوز ایجنسیوں نے خبر دی کہ پاکستان میں والدین نے اپنی مردہ بیٹیوں کو ریپ سے بچانے کے لیے قبروں کو تالے لگا دیے ہیں۔
انڈین میڈیا نے سوشل میڈیا پر وائرل تصویر کو بغیر تصدیق اور معاملے کی اصل حقیقت جانے بغیر معاملہ پاکستان سے جوڑ دیا، یہ تک گوارہ نہ کیا کہ معلوم کیا جائے یہ واقعہ کہاں پیش آیا؟ خبر دی کس نے ہے؟ اس واقعے کو تقریباً تمام انڈین ٹی وی چینلز اور نیوز ایجنسیوں نے رپورٹ کر دیا۔
Pakistani parents lock daughters' graves to avoid rape
Read @ANI Story | https://t.co/2vbtYavyj5#Pakistan #necrophiliacases #sexualharassment #crime pic.twitter.com/1AndHMUXlZ
— ANI Digital (@ani_digital) April 29, 2023
اس کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لوگوں نے مختلف تبصرے کیے۔
اپنی مختلف ویڈیوز کی وجہ سے متنازع رہنے والے ایک پاکستانی یوٹیوبر جو خود کو کبھی سیاسی کارکن اور کبھی میڈیکل ڈاکٹر بتاتے ہیں نے “قبر پر لگے تالے” کو پاکستان کا بتایا تو اس کی وجہ بھی بتائی۔
ڈاکٹر عفان قیصر کے مطابق “جوان لڑکیوں کی موت کے بعد انہیں ہوس کے پجاریوں سے بچانے” کے لیے ایسا کیا جاتا ہے۔
سوشل میڈیا پر مبینہ خان نامی ایک صارف نے لکھا کہ اس قبر میں ایک عورت کی ڈیڈ باڈی نہیں بلکہ معاشرے کے منہ پہ طمانچہ ہے۔ سوچیں مرنے کے بعد لوہے کا جنگلا لگا کے تالا لگانا پڑا تو زندہ کے ساتھ کیا کیا نہیں ہوتا ہوگا۔
اس قبر میں ایک عورت کی ڈیڈ باڈی نہیں بلکہ معاشرے کے منہ پہ طمانچہ ہے . سوچیں مرنے کے بعد لوہے کا جنگلہ لگا کے تالا لگانا پڑا تو زندہ کے ساتھ کیا کیا نہیں ہوتا ہوگا. مر کے بھی سکوں نہ پایا تو کدھر جائیں گے. مطلب ہمارا مذہب ہماری اخلاقیات ہماری روایات اور سب سے بڑھ کر انسانیت… pic.twitter.com/GBrARctzAg
— Mobeena Khan (@KhanMobeena) April 26, 2023
ایک اور صارف ’’ قبر پر لگے تالے’’ کا ذکر کرتے ہوئے کہتے ہے کہ مردہ بیٹی کو ریپ سے بچانے کے لیے باپ نے قبر پر تالا لگوایا۔ پتہ نہیں بیٹی مردہ ہے یا سارا معاشرہ۔
https://twitter.com/isoteran17/status/1651219946825719810
واقعے کی اصل حقیقت
انڈیا میں ایک مقامی نیوز چینل نے معاملے کی حقیقت جاننے کی کوشش کی اور مقامی مسجد کے موذن محمد مختارسے بات کی تو پتا چلا کہ تالہ بند قبر انڈیا کے شہر حیدر آباد میں موجود ہے جو کہ تقریباً 1.5 سے 2 سال پرانی ہے۔
Hundreds of self-loathing Pakistanis shared this image, claiming that this grave is from Pakistan & it was locked to avoid getting ra/ped.
Fact-check: Image is from Hyderabad, India & it has nothing to do with the r/ape. Shame on all of you who shared it without verifying it. pic.twitter.com/AEeXPBh28e
— OSINT Insider (@OSINT_Insider) April 30, 2023
قبر کو لوہے میں ڈھانپنے کے پیچھے کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ “بہت سے لوگ یہاں آتے ہیں اور بغیر اجازت پرانی قبروں میں لاشیں دفن کر دیتے ہیں۔ دوسرے لوگوں کو پرانی قبرمیں مزید مردے دفن کرنے سے روکنے کے لیے اہل خانہ نے وہاں گرل لگا دی ہے۔
یہ قبر پاکستان میں ہونے کی تردید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ گرل بھی اس مقصد کے لیے بنائی گئی تھی کہ لوگ قبر پر مہریں نہ لگائیں کیونکہ یہ قبر داخلی راستہ کے بالکل سامنے ہے۔
مقامی نیوز چینل کے نمائندے نے ایک مقامی رہائشی سے بھی بات کی جس کا گھر مسجد کے قریب ہے۔ اس نے بتایا کہ قبر ایک بوڑھی عورت کی ہے جو تقریبا 70 برس کی عمر میں فوت ہو چکی تھی اور اس کے بیٹے نے اسے دفن کیے جانے کے تقریباً 40 دن بعد قبر پر گرل بنائی تھی۔
یہ تصویر حیدرآباد انڈیا میں واقع ایک کالونی کے قبرستان کی ہے۔