بھارتی میڈیا پروپیگنڈے کو جاری رکھتے ہوئے یہ تاثر دے رہا ہے کہ بھارت میں صرف ہندوؤں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ واقعے کے عینی شاہد نے یہ پروپیگنڈا بے نقاب کردیا ہے۔
بھارتی میڈیا اینکر امیش دیوگن نے اپنے پروگرام میں پہلگام حملے کے حوالے سے پروپیگنڈا کرنے کی کوشش کی اور حملے کے وقت موقع پر موجود سیاح سے پوچھا کہ آپ نے کیا دیکھا کیسے حملہ آور ہندوؤں کو نشانہ بنا رہے تھے؟
یہ بھی پڑھیے: پہلگام حملہ: لواحقین مودی سرکار پر برس پڑے، سانحہ فالس فلیگ آپریشن قرار
سیاح نے جواب دیا کہ جو مقامی کشمیری وہاں موجود تھے انہوں نے زخمیوں اور متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقل کرنےمیں بہت مدد کی۔
اس جواب کو سن کر بھارتی اینکرامیش دیوگن بوکھلا گیا اور گفتگو کو دوبارہ ہندوؤں کو نشانہ بنانے سے جوڑنے لگا۔
سیاح نے مزید کہا کہ ہر طبقہ فکر سے مقامی کشمیری اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر زخمیوں کی مدد کر رہے تھے، مقامی کشمیریوں نے اپنی جان کی پرواہ نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیے: کشمیریوں کا پہلگام واقعے سے کوئی تعلق نہیں، انہیں سزا مت دیں، کشمیری رہنماؤں کی حکومت سے اپیل
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا مودی کی پالیسیوں پر چلتے ہوئے زہر اگلنے کا کام کرتا ہے، پہلگام حملے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نےمسلمانوں کیخلاف بربریت شروع کر دی۔ دفاعی ماہرین کے مطابق 2000ء سے لیکر اب تک بھارتی فوج بڑی تعداد میں بے گناہ کشمیری مسلمانوں کو جعلی انکاؤنٹرز میں شہید کرچکی ہے جبکہ پہلگام حملےکے بعد 2 ہزارسے زائد بے گناہ کشمیریوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔