مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو سزا نہیں دینی چاہیے، وہ پہلگام واقعے کیخلاف باہر آئے ہیں۔
انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ حملے کے ذمہ داروں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرے، مگر بےقصور لوگوں کو متاثر ہونے نہ دے۔
عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ یہ وقت سپورٹ حاصل کرنے کا ہے، ایسا کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہیے جس سے لوگ اپنے آپ کو اکیلا محسوس کریں، کشمیر کے لوگوں نے معصوم جانوں کے ضیاع کیخلاف باہر آکر احتجاج کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشتگردی: کشمیریوں کے گھروں کو دھماکا خیز مواد سے اڑایا جانے لگا
علاوہ ازیں، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے بھی کہا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد حکومت کو دہشت گردوں اور عام لوگوں میں تمیز کرنی چاہیے، اسے عام لوگوں، خصوصاً ان لوگوں کو متنفر نہیں کرنا چاہیے جو دہشت گردی کی مخالفت کرتے ہیں۔
حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ کشمیری اجتماعی طور پر پہلگام واقعے کی مذمت کرتے ہیں، اس کے ذمہ داروں کو سزا ہونی چاہیے تاہم بلا امتیاز گرفتاریاں اور لوگوں کے گھروں کو گرانے کی ویڈیوز پریشان کن ہیں۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ واقعے کے متاثرین کو انصاف فراہم کرتے ہوئے عام کشمیریوں کو سزا نہ دے۔
کشمیری رہنماؤں نے پہلگام واقعے کے بعد بھارت میں کشمیری طلبہ پر تشدد اور ان کی ہراسانی کے واقعات پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔