بنگلہ دیش کی ہائیکورٹ نے بدھ کے روز بغاوت کے ایک مقدمے میں چنموئے کرشنا داس برہمچاری کو ضمانت دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کا سب سے بڑا مینوفیکچرنگ ملک بننا چاہتے ہیں، چیف ایڈوائزر بنگلہ دیش محمد یونس کا عزم
یہ حکم جسٹس محمد عطا الرحمن اور جسٹس محمد علی رضا پر مشتمل بنچ نے جاری کیا۔ یہ فیصلہ 4 فروری کو ایک سابقہ فیصلے کے بعد آیا ہے، جہاں ہائیکورٹ نے ایک قاعدہ جاری کیا تھا جس میں حکومت سے یہ وضاحت کرنے کو کہا گیا تھا کہ چنموئے داس کو ابتدائی طور پر اس کی درخواست کو مسترد کرنے کے بعد ضمانت کیوں نہ دی جائے۔
بنگلہ دیش سملٹ سناتن جاگرن جوٹے کے ترجمان اور اسکون کے سابق لیڈر چنموئے داس اور دیگر 18 کے خلاف بغاوت کا مقدمہ پچھلے سال 31 اکتوبر کو درج کیا گیا تھا۔ مقدمے کا اندراج 25 اکتوبر کو چٹگرام میں سناتانی برادری کے ایک بڑے اجتماع کے بعد کیا گیا تھا جس کی قیادت چنموئے کرشنا داس کر رہے تھے۔ ان پر الزام ہے کہ اس تقریب میں قومی پرچم کی بے حرمتی کی گئی۔
مزید پڑھیے: پاکستان بنگلہ دیش تعلقات میں بہتری کا عمل سبوتاژ کرنے کی کوششیں ناکام ہوں گی، دفتر خارجہ
چنموئے کو بعد میں 25 نومبر کو ڈھاکہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کی گرفتاری سے قبل 22 نومبر کو رنگ پور میں ان کی قیادت میں ایک اور بڑی ریلی نکالی گئی۔
چٹگرام کی ایک عدالت نے اس سے قبل چنموئے کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی اور انہیں قید کا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں پوہیلا بوشاخ تقریب کا جشن 2025
اس فیصلے نے عدالت کے احاطے میں ان کے پیروکاروں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور وکلا کے درمیان جھڑپیں شروع کر دیں جس کے نتیجے میں وکیل سیف الاسلام الف کی موت واقع ہو گئی تھی۔ وکیل کے قتل کے بعد چنموئے اور دیگر کے خلاف کئی اضافی مقدمات درج کیے گئے تھے۔