دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان گزشتہ روز سیکریٹری خارجہ سطح پر ہونے والے مذاکرات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئے، اس دوران کچھ تصفیہ طلب امور پر گفتگو ہوئی، اور فریقین نے اپنا مؤقف سامنے رکھا۔ دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کا عمل سبوتاژ کرنے کی کوششیں ناکام ہوں گی۔ ایسی من گھڑت رپورٹس کو مسترد کرتے ہیں جو تعلقات کی بہتری کو نقصان پہنچائیں۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ نیویارک، قاہرہ اور جدہ میں اعلیٰ سطح پر رابطوں سے پاک بنگلہ دیش تعلقات کو نئی توانائی ملی۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 15 سال بعد سفارتی بات چیت کا انعقاد
انہوں نے کہاکہ بھارت وزیر خارجہ نے پاکستان کے حوالے سے جو بیان دیا اس کا نوٹس لیا ہے، بھارت ہمارے خلاف بیان بازی کے بجائے دہشتگردوں کی سرپرستی کرنا ختم کرے۔
انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیر خارجہ کی جانب سے پاکستان پر متعدد الزامات عائد کیے گئے، ان کی جانب سے ہر موقع پر پاکستان کے خلاف بیان بازی کی جاتی ہے۔ جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔
شفقت علی خان نے کہاکہ جعفر ایکسپریس پر ہونے والے دہشتگرد حملے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، جو لوگ اس دہشتگردی میں ملوث تھے ان کا افغانستان میں ہینڈلرز کے ساتھ رابطہ تھا۔
ترجمان نے کہاکہ ہماری خارجہ پالیسی کا اصول ہے کہ تمام ممالک سے اچھے تعلقات رکھے جائیں، پاک امریکا تعلقات دہائیوں پرانے ہیں، جبکہ چن ہمارا ایک دیرینہ دوست ہے۔
انہوں نے کہاکہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کل کابل کا دورہ کریں گے، جس میں دوطرفہ تعلقات پر بات چیت ہوگی، نائب وزیراعظم کا دورہ افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی کوشش ہے۔
انہوں نے کہاکہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے بربریت کی جارہی ہے، قابض فوج کی جانب سے اسپتال کو نشانہ بنانا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں بنگلہ دیش: جولائی تحریک کے 31 متاثرین کا پاکستان میں علاج کا فیصلہ
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے مزید کہاکہ یو اے ای کی نائب وزیراعظم 20 سے 21 اپریل تک پاکستان کا دورہ کریں گے۔