برطانیہ کا ایک شخص یہ دیکھنے کے لیے کہ فائر فائٹرز آگ پر قابو کیسے پاتے ہیں ایک انوکھا کام کربیٹھا جو اس کو مہنگا بھی پڑگیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’چیز از فنٹاسٹک‘، اضافی پنیر نہ ملنے پر مہمان نے شادی ہال میں بس گھسیڑ دی
یوں تو آگ لگانے والوں کو اس میں لطف آتا ہے لیکن نارتھمبرلینڈ سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ جیمز براؤن کو آگ لگانے کی بجائے فائر فائٹرز کے ذریعے اس کو بجھاتے ہوئے دیکھنے کا جنون تھا۔
مزید پڑھیے: گھر کی تزئین و آرائش کے دوران دیواروں سے انسانی ہڈیاں برآمد، معاملہ کیا تھا؟
جیمز براؤن کو بچپن سے شوق تھا کہ وہ بڑا ہوکر فائر فائٹر بنے گا لیکن قسمت نے ساتھ نہ دیا اور اس کی وہ خواہش پوری نہ ہوسکی۔ لہٰذا اس کو صرف دور سے فائر فائٹرز کی تعریف کرنا اور فائر ڈیپارٹمنٹ لگاتار فون کرتے رہنے پر ہی اکتفا کرنا پڑا
لیکن جب یہ دور دور کی تعریف سے بھی اس کی تسلی نہیں ہو رہی تھی تو اس نے ایک انوکھا کام یہ کیا کہ اپنے ہی گھر کو آگ لگا لی تاکہ وہ یہ دیکھ سکے کہ فائر فائٹرز اس کے گھر اور اس کو کیسے بچاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایک ہی بچہ 2 مرتبہ پیدا ہوگیا، آخر ماجرا کیا ہے؟
خیر فائر فائٹرز نے آگ تو بجھالی اور اس نے دیکھ بھی لی لیکن پھر جیمز براؤن نے جب یہ بتایا کہ وہ آگ اس نے خود ہی لگائی تھی تاکہ وہ فائر فائٹرز کو ایکشن میں دیکھ سکے تو پھر اس کو جیل جانا پڑگیا۔