سپریم کورٹ نے سینیٹر اعجاز چوہدری کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا

منگل 6 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما سینیٹر اعجاز چوہدری کی ایک لاکھ روپے مالیت کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

فیصلہ جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ اور جسٹس اشتیاق ابراہیم پر مشتمل سپریم کورٹ کے  3 رکنی بینچ نے جاری کیا۔

یہ بھی پڑھیں: 9 مئی واقعات: سپریم کورٹ نے سینیٹر اعجاز چوہدری کی ضمانت منظور کرکے رہا کرنے کا حکم دیدیا

فیصلے کے مطابق استغاثے کی جانب سے اندراج مقدمہ اور سپلیمنٹری بیان میں تاخیر کی وضاحت نہیں دی گئی، سازش کا الزام استغاثہ نے ٹرائل میں ثابت کرنا ہے۔

فیصلے کے مطابق سینیٹر اعجاز چوہدری 12 مئی کو درج کی جانیوالی ایف آئی آر میں نامزد نہیں کیے گئے تھے، انہیں10 جون کو سوشل میڈیا مواد کی بنیاد پر مقدمہ میں نامزد کیا گیا۔

مزید پڑھیں:کوٹ لکھپت جیل انتظامیہ کا سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈرز پر عملدرآمد سے انکار

عدالتی فیصلے کے مطابق ضمانت بطور سزا روکی نہیں جا سکتی، درخواست کو اپیل میں تبدیل کرکے منظور کیا جاتا ہے، اور اعجاز چوہدری کی تھانہ سرور روڈ لاہور میں درج مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری منظور کی جاتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

آئی فون 17 پاکستان میں اب بغیر سود کے قسطوں پر بھی ممکن، مگر کیسے؟

پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کے چچا سید مجاہد حسین بخاری انتقال کر گئے

کراچی: فائیو اسٹار ہوٹل کو 28 سال قبل چوری شدہ گاڑی پر ای چالان موصول

جی ڈی پی 3 فیصد بڑھتا ہے مگر سیلاب 9 فیصد نقصان کرتا ہے، سیاست اس پر ہونی چاہیے، مصدق ملک

ایم کیو ایم کی خاتون رکن کہکشاں خان کو امریکا میں 8 سال قید کی سزا، جرم کیا تھا؟

ویڈیو

مردوں کےعالمی دن پر خواتین کیا سوچتی ہیں، کیا کہتی ہیں؟

کوئٹہ کے مقبول ترین روایتی کلچوں کا سفر تندور کی دھیمی آنچ سے دلوں تک

27ویں ترمیم نے چیخیں نکلوا دیں، فیض حمید کیس میں بڑا کھڑاک

کالم / تجزیہ

پاک افغان تناؤ، جے شنکر کے بیان سے امید باندھیں؟

تحریک انصاف کو نارمل زندگی کی طرف کیسے لایا جائے؟

فواد چوہدری کی سیز فائر مہم اور اڈیالہ جیل کا بھڑکتا الاؤ