بھارت میں حزب اختلاف کانگریس کے صدر ملک ارجن کھرگے نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کو مقبوضہ کشمیر میں پہلگام حملے سے 3 دن پہلے حملے کی رپورٹ مل گئی تھی۔
انڈیا ٹو ڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق کانگریس کے صدر ملک ارجن کھرگے نے مودی پر سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔
ملک ارجن کھرگے نے کہا ہے کہ مودی نے پہلگام حملے سے 3 دن قبل انٹیلی جنس رپورٹ کے بعد اپنا مجوزہ دورہ کشمیر منسوخ کیا، انٹیلی جنس رپورٹ ہونے کے باوجود مودی نے خود کو تو بچا لیا مگر سیاحوں کو بچانے کیلئے کچھ بھی نہ کیا۔
یہ بھی پڑھیے: پہلگام فالس فلیگ میں ناکامی کے بعد بھارت کا بلوچستان میں بڑی دہشتگردی کا منصوبہ بے نقاب
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر انٹیلی جنس الرٹ یہ بتا سکتی ہے کہ وزیراعظم کا جانا محفوظ نہیں، تو پھر سیاحوں اور مقامی شہریوں کو کیوں خطرے میں چھوڑا گیا؟
انہوں نے کہا کہ 22 اپریل کو ملک میں پیش آنے والا دہشت گرد حملہ ایک بڑی انٹیلی جنس ناکامی تھی، حکومت نے اس ناکامی کو تسلیم تو کیا، لیکن سوال یہ ہے کہ اگر حملے کا اندیشہ پہلے سے تھا تو پیش بندی کیوں نہ کی گئی؟
واضح رہے کہ 24 اپریل کو آل پارٹیز اجلاس میں مرکزی حکومت نے پہلگام حملے میں سکیورٹی کی خامیوں کو تسلیم کیا، انڈیا ٹوڈے کے مطابق وزارت داخلہ اور انٹیلیجنس بیورو نے تصدیق کی کہ پہلگام میں سیکیورٹی کی خامیاں موجود تھیں۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم شہباز شریف کی برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات، پہلگام واقعے کی تحقیقات کی پیشکش کا اعادہ
اس سے قبل بھارتی اخبار ڈیکن کرونیکلز بھی پہلگام واقعہ میں سکیورٹی کی خامیاں کی نشاندہی کرچکا ہے، انڈیا ٹوڈے کے مطابق اطلاعات تھیں کہ مودی جب کاترا سے سرینگر ٹرین سروس کا افتتاح کریں گے تو حملہ ہوگا۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق کانگریس کے صدر کے الزامات سے تصدیق ہوتی ہے کہ مودی کو اپنی عوام سے زیادہ اپنی جان پیاری ہے، اگر اس طرح کے سیکیورٹی الرٹ موجود تھے تو کیوں سیاحوں کی حفاظت کے لیے سیکیورٹی تعینات نہ کی گئی۔