سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلنز کا ٹرائل درست قرار دے دیا

بدھ 7 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزارت دفاع اور دیگر کی اپیلیں منظور، پانچ رکنی بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار

عدالت نے اپیلیں 5 دو کی اکثریت سے منظور کیں۔اکثریت فیصلے سے جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افغان نے اختلاف کیا۔

یہ بھی پڑھیں:سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل، اس مقدمے میں کیا کچھ ہوتا رہا؟

عدالت نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف اپیلیں منظور کر لیں۔ جسٹس امین الدین خان نے مختصر فیصلہ سنایا۔

 فیصلہ دو حصوں پر محیط ہے۔ ایک فیصلہ تفصیلی ہونے کے باعث فوراً ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیا جائے گا۔

 جسٹس امین الدین خان کی جانب سے مختصر فیصلہ سنانے سے قبل بسم اللہ بھی پڑھی گئی۔  عدالت نے پانچ رکنی بینچ کے فیصلہ کو کلعدم قرار دے دیا۔

 عدالت نے آرمی ایکٹ کی کلعدم قرار دی جانے والی شقیں بحال کردی گئی۔عدالت نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کو درست قرار دے دیا۔

 عدالت نے آرمی ایکٹ کی تینوں شقیں ٹو ون ڈی ،ٹو ڈی ٹو اور 59 فو جو بحال کردیا۔ فوجی عدالتوں کے فیصلے کےخلاف اپیل کا حق دینے کیلئے معاملہ حکومت کو بھجوا دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:فیصلہ کرلیں کہ سول نظام ناکام ہوچکا سب کیسز فوجی عدالت بھیج دیں، جسٹس جمال مندوخیل

فیصلہے میں قرار دیا گیا کہ حکومت 45 دن میں اپیل کا حق دینے کے حوالے سے قانون سازی کرے، ہائی کورٹ میں اپیل کا حق دینے کیلئے آرمی ایکٹ میں ترامیم کی جائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp