’اب نتھیا گلی اپنے گھر جا کر دکھاؤ’ علی امین گنڈاپور نے مریم نواز شریف کو چیلنج کردیا

جمعرات 8 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پورنے کہا کہ مجھے عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا، اب وزیراعلیٰ پنجاب نتھیا گلی اپنے گھر جا کر دکھائیں۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عدالت نے مجھے توہین عدالت کے کیس میں عمران خان سے ملاقات کی اجازت دی ہے۔ اگر ملنے نہیں دیا جاتا تو دوبارہ توہین عدالت کی درخواست دائر کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ میں صوبے کے سارے کام چھوڑ کر بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے لیے آیا ہوں کیونکہ انہوں نے مجھے ملاقات کے لیے پیغام بھیجا تھا۔ ملک میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں۔ سب سے کم ملاقاتیں مجھے دی جاتی ہیں۔

’موجودہ  جنگی حالات میں میرا پیغام یہی ہے جس کو ٹھیک لگے ٹھیک، نہیں لگے تو بھاڑ میں جائے۔ 9 مئی کے کیسز میں بہت سارے لوگوں نے سزا پوری کی اور جیل کاٹی ہے۔ جمہوریت کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں، مزید لڑنی پڑی تو لڑیں گے۔ آئین کے مطابق ہمارے پاس احتجاج کا راستہ ہے لیکن ہم پر گولیاں چلائی گئیں۔ ہمارے 14 بندے شہید ہوئے اور 77 زخمی ہوئے۔ ہمارے لوگوں کو باقاعدہ گولیاں ماری گئیں۔ ہمارے راستے روکے گئے، ہم پر گولیاں برسائی گئیں۔‘

یہ بھی پڑھیے ہمارے لیے سب سے پہلے پاکستان ہے، علی امین گنڈاپور

انہوں نے کہا کہ ایک تو ان کے پاس عوام کا مینڈیٹ نہیں، اوپر سے مسلط کیا گیا۔ حکمرانی ایک سائیکل ہے جس میں آپ اپنے لیے ایسا راستہ بنا رہے ہیں۔ یہ مشکل راستہ ہے۔ ہم نے جیلیں ٹارچر برداشت کیا۔ اب بھی ہماری لیڈر شپ جیل میں ہے۔ آپ کو بتارہا ہوں کہ آپ برداشت نہیں کرسکیں گے۔

سردار علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وزیراعظم کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے۔ ایسا وزیراعظم ہے جس کو پتا ہی نہیں وہ بات کیا کر رہا ہے۔ میں وزارت داخلہ کے ذریعے عمران خان سے ملاقات کے لیے آتا تھا۔ مجھے وزیراعلیٰ ہونے کے باوجود سب سے کم ملنے دیا گیا۔ 4 ہفتے سے کوشش کررہا ہوں کہ ملاقات ہوجائے،  لیکن کہا گیا کہ ملاقات ممکن نہیں، پچھلے ہفتے بھی کہا گیا ملاقات نہیں ہوسکتی۔

ایک سوال کے جواب میں علی امین گنڈا پور نے کہا کہ جنگی حالات پر کیا تبصرہ کروں، ان کاموں سے یہ لوگ فارغ ہوں گے تو کچھ کریں گے۔ دشمن کو پتہ چلنا چاہیے کہ فوج سرحدوں کی حفاظت یا ہمارے لیے بنائی گئی ہے۔ یہ لوگ ہمیں یہاں روک رہے ہیں، بھارت والے ڈرون پر ڈرون مارے جارہے ہیں۔

بھارت کو پیغام ہے کہ ہمارا ایمان ہے کہ غزوہ ہند ہوگا، ذہنی طور پر ہم تیار ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ ہماری شہادت ہو۔ ہمیں شہادت کا رتبہ ملے گا، ہم ایسے حالات میں شہید ہوکر امر ہوجائیں گے لیکن مودی تم نیست و نابوت ہوجاؤ گے۔

انہوں نے کہا کہ میرا عمران خان سے ملنا ان کے لیے بہت بڑا مسئلہ ہے لیکن ان کے لیے جنگ کوئی مسئلہ نہیں۔

یہ بھی پڑھیے حکومت کا دورہ افغانستان میرے پلان کے مطابق نہیں ہوا، پتا نہیں کوٹ پینٹ پہن کر کیا ڈسکس کیا، علی امین گنڈاپور

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کو پیغام دیتا ہوں، اب آپ نتھیا گلی اپنے گھر جا کے دکھاؤ۔ مجھے عمران خان سے نہیں ملنے دیا گیا، اس لیے وزیر اعلیٰ پنجاب بھی خیبر پختونخوا میں واقع اپنے گھر نہیں جاسکتیں۔

’مریم نواز کو کہتا ہوں آپ ایک عورت ہو، آپ فارم 47 کی وزیراعلیٰ ہو، پنجاب پولیس نے آج مجھے لیڈر سے ملاقات سے روکا ہے۔ وزیراعظم اور وفاقی کابینہ سے کہتا ہوں کہ اب آپ کا کوئی ایم این اے میرے صوبے میں داخل ہوکر دکھائے۔‘

انہوں نے کہا کہ عدلیہ سے گزارش ہے کہ پوری قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔ عدلیہ اپنے آرڈر پر عملدرآمد کرائے۔ ہماری نظریں آپ پر ہیں لیکن آپ کے احکامات کی کوئی وقعت نہیں۔

’عدالیہ سے گزارش ہے آپ نے اس ملک کے قانون کو تحفظ دینا ہے، عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ عدلیہ نے کرنا ہے۔ علمدر آمد نہیں ہوگا تو ہم مزاحمت کریں گے۔ جب ہم مزاحمت کرتے ہیں جعلی پرچے ہوتے ہیں پھر ضمانتیں نہیں ہوتی۔‘

یاد رہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور عمران خان سے ملنے آئے تھے تاہم اڈیالہ جیل میں ملاقات کا وقت ختم ہوگیا۔ آج بانی پی ٹی آئی سے آج کسی کو ملاقات کی اجازت نہ ملی۔ بعد ازاں وزیر اعلیٰ کے پی نجی فارماسیوٹیکل کمپنی کے سامنے ناکہ سے واپس روانہ ہو گئے۔ ان کے ہمراہ  اراکین اسمبلی شاہد خٹک، جمال احسن خان بھی واپس روانہ ہوگئے۔ جبکہ مینا خان، معظم جتوئی، ذوالفقار خان، فتح اللہ برکی بھی ملاقات کے بغیر واپس روانہ ہو گئے۔ پی ٹی آئی رہنما گورکھپور سے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے راستہ واپس اسلام آباد روانہ ہوئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp