بھوکا طالبعلم فن پارے میں لگا ’کیلا‘ نکال کر کھا گیا۔ یہ دلچسپ و عجیب واقعہ جنوبی کوریا میں فن پاروں کی ایک نمائش کے دوران پیش آیا۔ جب آرٹ کے طالبعلم ’نوہ ہوئن سو‘ نے ایک ایسا کیلا کھا لیا جو فن پارے کا حصہ تھا۔
کورین میڈیا کے مطابق آرٹسٹ موریزیو کاتیلان کے فن پارے میں ٹیپ سے چپکایا گیا کیلا کھا لینے والے طالب علم کا کہنا تھا کہ اس نے صبح ناشتہ نہیں کیا تھا اور اسے بہت بھوک لگی تھی۔
آرٹسٹ موریزیو کاتیلان کے ’کیلے‘ سے مزین فن پارے کا نام ’کامیڈیئن‘ ہے، دارالحکومت سیئول کے لیئم میوزیم آف آرٹ میں منعقدہ نمائش میں پیش کیے گئے فن پارے میں ایک پکے ہوئے کیلے کو ٹیپ کی مدد سے دیوار پر چپکایا گیا تھا۔
طالب علم نے کیلا کھانے کے بعد اس کے چھلکے کو دوبارہ ٹیپ کی مدد سے دیوار پر چسپاں کر دیا۔ بعد میں میوزیم سٹاف نے چھلکے کو ہٹا کر وہاں نیا کیلا لگا دیا۔ اگرچہ یہ سب کچھ چند لمحوں میں ہوا، لیکن ایک شخص نے یہ دلچسپ و عجیب منظر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کر لیا۔
View this post on Instagram
اس واقعے کی سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو میں طالبعلم کے دیوار سے کیلا اتارنے پر ’ایکس کیوز می‘ کی آوازیں سنی جا سکتی ہیں۔ طالبعلم کیلا چھیل کر کھانا شروع کر دیتا ہے اور کمرے میں خاموشی چھا جاتی ہے۔ پھر وہ کیلے کے چھلکے کو دیوار پر ٹیپ سے چپکا کر اس کے ساتھ پوز کرتا ہے اور چلا جاتا ہے۔
طالبعلم ’نوہ ہوئن سو‘ نے مقامی خبر رساں ادارے ’کے بی ایس‘ سے گفتگو میں کہا تھا ’میں نے آرٹسٹ کاتیلان کے کام میں انتظامیہ کے خلاف بغاوت دیکھی، ایک باغی کے خلاف دوسرا باغی بھی تو ہو سکتا ہے‘۔ انہوں نے کہا ’کسی فن پارے کو نقصان پہنچانا بھی تو نئے فن پارے جیسا ہو سکتا ہے، مجھے لگا ایسا کرنا دلچسپ ہو گا‘۔
جب آرٹسٹ موریزیو کاتیلان کو اس واقعے کی اطلاع دی گئی تو انہوں نے کہا ’کوئی بات نہیں‘۔ یہ پہلی بار نہیں ہوا، 2019 میں میامی میں منعقدہ نمائش میں اس فن پارے کی ایک لاکھ 20 ہزار ڈالر میں فروخت کے بعد پرفارمنس آرٹسٹ ’ڈیوڈ دتونا‘ نے فن پارے سے کیلا نکال کر کھا لیا تھا۔ تب بھی اس کی جگہ نیا کیلا لگا دیا گیا تھا اور ان کے خلاف تادیبی کارروائی نہیں کی گئی تھی۔