ارجنٹینا کی سپریم کورٹ کے تہہ خانے سے تاریخی ریکارڈز کے درمیان نازی مواد سے بھرے درجنوں باکس ملے ہیں، 83 باکس سے برآمد ہونیوالے دستاویزات میں پروپیگنڈا مواد بھی شامل ہے۔
سپریم کورٹ کے ملازمین نے ایک میوزیم کے قیام کی تیاری کے دوران اتفاق سے یہ مواد دریافت کیا، جو 83 خانوں میں دستاویزات کی شکل میں ہیں، جن میں پوسٹ کارڈ، تصاویر اور نوٹ بک کے ساتھ ساتھ پروپیگنڈا مواد بھی شامل ہے۔
📦 Nazi propaganda material from 1941 discovered in Argentine Supreme Court basement
✍️ @MarJaureguyhttps://t.co/wPAlj1ovXN
— Buenos Aires Herald (@BAHeraldcom) May 11, 2025
سپریم کورٹ کے مطابق ایک باکس کو کھولنے پر، دوسری جنگ عظیم کے دوران ارجنٹائن میں ایڈولف ہٹلر کے نظریے کو مضبوط کرنے اور اس کی تشہیر کرنے والے مواد کی نشاندہی کی گئی، جس کے بعد ارجنٹینا کے ہولوکاسٹ میوزیم کو اس مواد کو دستاویز کرنے اور محفوظ کرنے میں مدد کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
عدالت نے کہا کہ ماہرین کسی بھی ایسے سراغ کے لیے بھی ان دستاویزات کا جائزہ لیں گے، جو ہولوکاسٹ کے ابھی تک بعض نامعلوم پہلوؤں، جیسے کہ نازیوں کے زیر استعمال بین الاقوامی مالیاتی نیٹ ورک، پر روشنی ڈال سکتے ہوں۔
نازی مواد سے بھرے بکس کہاں سے آئے؟
یہ بکس جاپان میں جرمن سفارت خانے نے دوسری جنگ عظیم کے دوران ایک جاپانی اسٹیم شپ کے ذریعے ارجنٹائن بھیجے تھے، ارجنٹائن میں جرمنی کے سفارتی مشن نے دعویٰ کیا تھا کہ ان باکس میں ’ذاتی اشیا‘ تھیں۔
لیکن اس وقت کسٹم حکام نے کئی باکس کی تلاشی پر اس میں جرمن نازی مواد پایا۔
ارجنٹائن کی سپریم کورٹ کے مطابق مذکورہ مواد کی مقدار اور نوعیت جنگ کے دوران ارجنٹائن کی غیر جانبداری کو متاثر کر سکتی تھی، لہذا اس وقت کے حکام نے 1941 کی اس کھیپ کو ضبط کرلیا۔
اس کے بعد کیس سپریم کورٹ کو بھیجا گیا، لیکن یہ یقینی نہیں ہے کہ عدالت نے اس وقت کیا کارروائی کی۔
دوسری جنگ عظیم میں ارجنٹائن کا کیا کردار تھا؟
اگرچہ ارجنٹائن جنگ عظیم دوم کے زیادہ تر حصے میں غیر جانبدار رہا، لیکن یورپی ہولوکاسٹ ریسرچ انفراسٹرکچر سائٹ نوٹ کرتی ہے کہ ارجنٹینا کی آبادی کا ایک اہم حصہ جرمن نژاد تھا اور یہ کہ نازی پروپیگنڈا بہت زیادہ اثر انداز تھا۔
جنگ ختم ہونے سے چند ماہ قبل، تاہم، ارجنٹائن نے جاپان اور اس کے اتحادی جرمنی کے خلاف جنگ کا اعلان کر دیا۔
ہولوکاسٹ انسائیکلوپیڈیا کے مطابق، یورپ میں نازیوں کے ظلم و ستم سے بھاگتے ہوئے، 1933 اور 1943 کے درمیان تقریباً 24,000 یہودی ارجنٹائن میں داخل ہوئے, مزید 20,000 یہودی غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہوئے۔
ارجنٹائن کے صدر جوآن پیرون، جو 1946 میں برسراقتدار آئے، ایک ممتاز نازی ہمدرد تھے اور دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد یہ ملک نازی جرمنی کے جنگی مجرموں کی پناہ گاہ بن گیا۔