بھارت کا پاکستانی پائلٹ چاہت فتح علی خان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ، گلوکار بھی بول اٹھے

منگل 13 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت اور پاکستان کے مابین حالیہ کشیدگی کے بعد پاکستان نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے ان کی متعدد ائیر فیلڈ کو تباہ کیا جس کے بعد بھارتی میڈیا یہ دعویٰ کرتے نظر آئے کہ انہوں نے پاکستانی پائلٹ کو گرفتار کر لیا ہے۔

انڈین میڈیا پر پاکستانی پائلٹ کی جو تصویر دکھائی گئی وہ اصل میں کسی پاکستانی پائلٹ کی نہیں بلکہ اپنی انوکھی گلوکاری سے شہرت پانے والے پاکتسانی گلوکار چاہت فتح علی خان کی تھی۔

انڈین میڈیا کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو پاکستانی صارفین اس کا مذاق بناتے نظر آئے کہ یہ تو کمال ہو گیا کہ انڈیا نے ہمارا پائلٹ چاہت فتح علی خان پکڑ لیا ہے۔

ان ویڈیوز پر ردعمل دیتے ہوئے سوشل میڈیا سینسیشن چاہت فتح علی خان کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جنگ کے دوران انڈین میڈیا چیلنز نے مجھے پاکستانی یونیفارم پہنا دی اور ظاہر کیا کہ میں پاکستانی ایئر فورس کا پائلٹ ہوں جو گرفتار ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ حیرانگی کی بات یہ ہے کہ بڑی بڑے انڈین اینکرز مجھے یونیفارم پہنا کر بات کرتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انڈیا کی 30 ریاستوں میں میرے فینز ہیں انہوں نے اس خبر کے بعد مجھے فون کرنا شروع کر دیے، یورپ سے فون آئے کہ آپ ٹھیک ہیں۔

چاہت فتح علی خان کا کہنا تھا کہ لوگ انہیں افواجِ پاکستان میں شامل ہونے پر مبارکباد دے رہے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انڈیا کی خوبصورت اداکاراؤں نے مجھے فون کیے ہیں کہ آپ انڈیا آئے ہیں اور ہم سے ملے بغیر واپس چلے گئے ہیں۔ جس پر میں نے کہا کہ انشاء اللہ پھر آ جائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی ایکٹرز نے کہا کہ آپ آئے بمباری کی اور چلے گئے تو میں نے کہا کہ میں شو کرنے کے لیے واپس ضرور آؤں گا۔ چاہت فتح علی خان کا کہنا تھا کہ مجھے خوشی ہے کہ انڈینز مجھ سے کتنا پیار کرتے ہیں کہ آپ نے مجھے پاکستان کی یونیفارم پہنا دی ہے، آپ نے مجھے پکڑ بھی لیا ہے اور میں اس وقت دلی سینٹرل جیل میں قید ہوں۔

چاہت فتح علی خان کا کہنا تھا کہ یہ بھی ویڈیوز آنا شروع ہو گئیں کہ انڈیا نے مجھے مار دیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ میں زندہ ہوں، بھنگڑے ڈال رہا ہوں اس وقت اپنے گھر لاہور میں موجود ہوں۔

یاد رہے کہ چاہت فتح علی خان نے پنجابی گانے ’اکھ لڑی بدوبدی‘ کو اپنے منفرد انداز میں گانے کے بعد شہرت حاصل کی تھی، اس گانے کو پہلی بار ملکہ ترنم نورجہاں نے 1973 میں ریلیز ہونے والی پاکستانی فلم ’بنارسی ٹھگ‘ کے لیے گایا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp