برطانیہ جانا مشکل ہوگیا؟ برطانوی امیگریشن قوانین میں نئی تبدیلیاں کیا ہیں؟

بدھ 14 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

برطانیہ کی حکومت نے امیگریشن قوانین کو سخت کرنے کے لیے ایک وسیع اصلاحات کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد بیرون ملک سے آنے والوں کی تعداد میں کمی لانا ہے۔

امیگریشن قوانین میں یہ تبدیلیاں صرف ہنر مند افراد کو ترجیح دینے اور برطانوی ورکرز کے لیے مواقع بچانے کے لیے کی جا رہی ہیں۔ برطانیہ میں مختلف حلقوں کی وجہ سے بیرون ملک سے روزگار کی تلاش یا شہریت حاصل کرنے کے خواہش مند افراد کی تعداد میں بے تحاشا اضافے پر حکومت پر ان اصلاحات کا دباؤ بڑھ گیا تھا جس کے بعد امیگریشن قوانین میں تبدیلیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سنگاپور میں روزگار کے حصول کے خواہشمند افراد کے لیے بڑی خوشخبری

نئے برطانوی وزیر اعظم کیر اسٹارمر نے اعتراف کیا ہے کہ بہت عرصے تک کاروباری اداروں کو کم تنخواہ والے غیر ملکی ورکرز پر انحصار کرنے کی ترغیب دی گئی، بجائے اس کے کہ وہ ملکی صلاحیتوں میں سرمایہ کاری کریں اور برطانوی شہریوں کو روزگار دیں۔ نئی حکمت عملی اس رجحان کو پلٹنے کی کوشش ہے، تاکہ صرف ہنر مند امیگریشن کو فروغ دیا جائے اور مقامی افرادی قوت کو آگے لایا جائے۔

ڈگری کی شرط

برطانیہ میں امیگریشن میں کمی اور اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے غیر ملکی افرادی قوت کے لیے ہنر کی ضروریات کو ڈگری سطح کی تعلیم تک بڑھایا جا رہا ہے۔ اس اقدام کا مقصد کم ہنر مند درخواست گزاروں کو خارج کرنا ہے۔

امیگریشن ہنر چارج میں اضافہ

امیگریشن ہنر چارج، جو کہ برطانوی کمپنیوں کو غیر ملکی ورکرز کو ملازمت دینے پر ادا کرنا ہوتا ہے، کو پہلی بار 2017 کے بعد بڑھایا جا رہا ہے۔ حکومت کا ارادہ ہے کہ اس سے کاروباری کمپنیوں کو مقامی ملازمین کو مواقع دینے اور ہنر سکھانے کی ترغیب ملے گی، تاکہ وہ غیر ملکی مزدوروں پر انحصار کم کریں۔

نئے آبادکاری اور شہریت کے قواعد

مستقل شہریت حاصل کرنے کے لیے درکار رہائش کی مدت کو 5 سے 10 سال تک بڑھایا جا رہا ہے، مگر اُن افراد کے لیے استثنا بھی ہے جو برطانیہ کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

انگریزی زبان کی شرائط میں سختی

نئی قوانین کے تحت بیرون ملک سے تعلیم اور روزگار کے لیے آنے والوں کے لیے اعلیٰ درجے کی انگریزی صلاحیتیں لازمی ہوں گی۔ پہلی بار ویزہ ہولڈرز کے ساتھ آنے والے بالغ افراد کو بھی بنیادی انگریزی مہارت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp