سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہونے والے ’سعودی-یو ایس انویسٹمنٹ فورم 2025‘ کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے کردار کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان امریکا کا قابل اعتماد اتحادی اور ایک کلیدی شراکت دار رہا ہے۔
صدر ٹرمپ نے اپنی تقریر کے دوران پاکستان کی قربانیوں اور تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خاتمے میں امریکا کا بھرپور ساتھ دیا، اور عالمی امن کے لیے انتہائی مؤثر کردار ادا کیا۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ ابیے (Abbey) گیٹ حملے میں ملوث داعش کے اہم دہشتگرد کی گرفتاری پاکستان کے تعاون سے ممکن ہوئی، جو دونوں ملکوں کی مشترکہ انٹیلیجنس اور آپریشنل صلاحیت کا ثبوت ہے۔
صدر ٹرمپ کے مطابق، رواں سال 20 جنوری سے اب تک امریکی افواج نے عراق، شام اور صومالیہ میں 83 دہشتگردوں کا صفایا کیا ہے، جس میں پاکستان کی معاونت نے کلیدی کردار ادا کیا۔
مزید پڑھیں: جوہری پروگرام یا دباؤ کا سامنا، صدر ٹرمپ نے ایران کو زیتون کی شاخ پیش کردی
ٹرمپ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ پاکستان اور امریکا دہشتگردی کے خلاف ایک مضبوط اتحادی بن چکے ہیں۔ پاکستان امن، سیکیورٹی اور استحکام کے لیے ایک مؤثر اور مخلص پارٹنر ہے۔
بھارت پر بالواسطہ تنقید، پاکستان کے مؤقف کی توثیق
دفاعی ماہرین صدر ٹرمپ کے بیانات کو بڑی سفارتی پیشرفت قرار دے رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق، یہ بیان عالمی سطح پر اس تاثر کو تقویت دیتا ہے کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف عالمی امن کی علامت بن چکا ہے، جبکہ بھارت خطے میں عدم استحکام اور شدت پسندی کو فروغ دے رہا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان دہشتگردی کے خلاف معرکہ بنیان مرصوص کی قیادت کر رہا ہے، یہ ایک ایسا بیانیہ ہے جس کے ذریعے پاکستان نے عالمی سطح پر اپنے کردار کو مؤثر انداز میں منوایا ہے۔
پاکستان کے عالمی کردار کی توثیق
دفاعی ماہرین نے اس بیان کو پاکستان کی سفارتی کامیابی قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق یہ واضح ہو گیا ہے کہ پاکستان نہ صرف خطے میں بلکہ عالمی سطح پر بھی امن اور تحفظ کا ضامن بن چکا ہے۔ دنیا پاکستان کو ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر تسلیم کر رہی ہے جو دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن پر کھڑا ہے۔