ڈونلڈ ٹرمپ دوطرفہ تجارتی معاہدے کی حتمی تفصیل کے لیے چینی صدر سے براہ راست ڈیل کے خواہاں

بدھ 14 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ چین کے صدر شی جن پنگ کے ساتھ امریکا اور چین کے تجارتی معاہدے کی حتمی تفصیلات پر براہ راست ڈیل کرسکتے ہیں۔

ایئر فورس ون پر کیے گئے ایک انٹرویو میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوکس نیوز کو بتایا وہ چینی صدر سے حتمی ڈیل خود کرسکتے ہیں لیکن انہیں یقین نہیں کہ یہ ضروری ہو گا۔ ’ہمارے پاس چین کے ساتھ ایک بہت ہی مضبوط معاہدے کی حدود ہیں لیکن اس معاہدے کا سب سے دلچسپ حصہ چین کو امریکی کاروبار کے لیے کھولنا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: امریکا اور سعودی عرب کے درمیان 300 ارب ڈالر کے متعدد معاہدوں پر دستخط

میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایک چیز جو ان کے خیال میں امریکا اور خود چین کے لیے بھی سب سے زیادہ پرجوش ہو سکتی ہے، وہ یہ ہے کہ ہم چین کو کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم انہوں نے اس پہلو کی مزید وضاحت نہیں کی۔

امریکا اور چین کی تجارتی جنگ

یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی جب اعلیٰ سطح کے مذاکرات کاروں نے ہفتے کے آخر میں جنیوا میں دو دن کی بات چیت کے بعد کہا کہ امریکا چین پر 90 دنوں کے لیے اپنی 145 فیصد ڈیوٹی کم کر کے 30 فیصد کر دے گا، جب کہ بیجنگ اپنے انتقامی اقدامات کو 125 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کردے گا۔

اس اعلان نے ٹیرف کے خدشات پر ہفتوں کے ہنگاموں کے بعد مالیاتی مارکیٹ کو اعتماد بخشا یہی وجہ ہے کہ وال اسٹریٹ کے بڑے انڈیکس میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، صدر ٹرمپ نے تب اس اقدام کو ’مکمل دوبارہ ترتیب‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ہفتے کے آخر میں چینی صدر شی جن پنگ سے بات کرسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ہالی ووڈ فلمیں بھی امریکا چین ٹیرف جنگ کی زد میں آگئیں

دریں اثنا امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے میڈیا کو بتایا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ حکام آنے والے ہفتوں میں ’مزید مکمل معاہدے‘ تک پہنچنے کے لیے دوبارہ ملاقات کریں گے، چین نے اقوام متحدہ میں سوئٹزرلینڈ کے سفیر کی جینیوا میں قائم رہائش گاہ پر ہونے والے مذاکرات میں ’ٹھوس پیش رفت‘ کو سراہا۔

چینی وزارت تجارت نے کہا کہ یہ اقدام دونوں ممالک کے مفاد اور دنیا کے مشترکہ مفاد میں ہے، امید ہے کہ واشنگٹن بیجنگ کے ساتھ ’یکطرفہ طور پر ٹیرف میں اضافے کی غلط روایت کو درست کرنے کے لیے کام جاری رکھے گا۔‘

چین سے بہت سی درآمدات پر صدر ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ تازہ ڈیوٹی اس سال 145 فیصد تک پہنچ گئی، جو گزشتہ ماہ شروع ہونے والے عالمی ٹیرف وار میں دیگر ممالک کے لیے 10 فیصد تھی، بیجنگ نے شدید رد عمل کے طور پر امریکی اشیا پر 125 فیصد ڈیوٹی عائد کردی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp