جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی شکست کے بعد جاوید اختر بھی محتاط، پاکستان سے متعلق بات کرنے سے انکار

بدھ 14 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 بھارتی لکھاری و نغمہ نگار جاوید اختر نے پاکستان کے ہاتھوں بھارت کی بدترین شکست کے بعد پاک بھارت تنازع پر محتاط رویہ اپناتے ہوئے مزید تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔

وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ صحافی جاوید اختر نے صحافیوں کو کسی بھی سوال کا جواب دینے سے منع کر دیا اور کہا کہ یہ صحیح جگہ نہیں ہے اس کے بعد بھی صحافی اصرار کرتے رہے جس پر جاوید اختر غصے میں آ گئے اور کہا کہ آپ وقت لے کر میرے گھر آئیں، میں نے پہلے بھی کئی انٹرویوز دیے ہیں پھر دے دوں گا۔

یہ ویڈیو پاکستان کے ہاتھوں بھارت کی بدترین شکست کے بعد کی ہے۔ صحافی ان سے اصرار کرتے رہے کہ جوانوں کے لیے کوئی پیغام دیں جس پر وہ غصے میں آگئے اور صحافیوں سے کہا کہ کیا آپ چاہتے ہیں کہ میں آپ سے بدتمیزی کروں؟

 

View this post on Instagram

 

A post shared by ShowbizShowsha (@showbizshowsha)

واضح رہے کہ پاکستان کے بارے میں جاوید اختر کے حالیہ ریمارکس نے تنازعہ کو جنم دیا تھا۔ حالیہ دنوں میں انہوں نے پاکستانی فنکاروں کے خلاف بیان دیا جس کی وجہ سے وہ شدید تنقید کی زد میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستانی فنکاروں کو بھارت میں کام کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے اس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستانی اداکار جب بھارت آتے ہیں تو اُنہیں یہاں بہت پذیرائی ملتی ہے لیکن جب بھارتی اداکار پاکستان جاتے ہیں تو اُنہیں وہ اہمیت نہیں دی جاتی۔

یہ بھی پڑھیں: ’پاکستان میں لڈیاں ڈالتے ہیں اور بھارت جاکر نفرت پھیلاتے ہیں‘، بشریٰ انصاری کی جاوید اختر پر تنقید

واضح رہے کہ جاوید اختر ماضی میں متعدد بار پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں اور ’فیض فیسٹیول‘ جیسے ادبی پروگراموں میں بھی شرکت کر چکے ہیں، جہاں انہیں پاکستانی عوام طرف سے ہمیشہ عزت و احترام ملا۔ اس پر بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ ’یہاں سے آپ لڈیاں ڈالتے ہوئے جاتے ہیں اور وہاں جا کر زہر اگلتے ہیں‘، اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’لوگ برے نہیں ہیں بلکہ با اثر لوگ ایک دوسرے کو بھڑکا رہے ہیں اور خراب کر رہے ہیں‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp