امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایپل کے سی ای او ٹِم کک سے بھارت میں آئی فونز تیار نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جس کے بعد انڈین سوشل میڈیا پر نریندر مودی کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ترن گوتم نامی ایکس صارف نے کہا کہ مودی نے ٹرمپ کے لیے سیاسی ریلی نکالی۔ ٹرمپ کے بھارت آنے پر کروڑوں روپے خرچ کیے۔ ان کے لیے ٹیرف کم کیے۔ ان کے لیے جنگ روک دی اوربھکتوں نے ٹرمپ کا مندر تک بنا دیا۔ لیکن ٹرمپ نے ایپل کے سی ای او سے کہا کہ بھارت میں سرمایہ کاری نہ کریں۔ یہ ہے مودی کی خارجہ پالیسی کی حالت۔
Modi held a political rally for Trump
Spend Hundreds of crores when Trump came to India
Reduced tariffs for him
Stopped w@r because of him
Bhakts made his temple
But, Trump has asked APPLE CEO to not invest in India.
This is the state of affairs of Modi's Foreign Policy. pic.twitter.com/2ocjKdhGxu
— Tarun Gautam (@TARUNspeakss) May 15, 2025
رادھیکا کمار نے لکھا کہ یہ ٹرمپ کی طرف سے مودی کے منہ پر ایک اور طمانچہ ہے۔ ان کی دوستی کے سارے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے کیونکہ اب ایپل بھارت میں پیداوار نہیں بڑھائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ مودی کی کھوکھلی سفارت کاری کا براہِ راست نتیجہ ہے اور ان کی خارجہ پالیسی اب ایک عالمی مذاق بن چکی ہے۔
Another statement from Trump, another slap on Modi’s face. So much for the “mitrata”
Apple won’t manufacture in India now — direct result of Modi’s hollow diplomacy.
Modi’s foreign policy is now a global meme.#Eurovision2025 #ValeriaMarquez #Trump
— Radhika Kumar (@itsradhii) May 15, 2025
ایک بھارتی ایکس صارف نے لکھا کہ مودی نے ٹرمپ کو خوش کرنے کے لیے ہر مطالبہ مان لیا۔ صرف ایک تصویر میں ٹرمپ کو گلے لگانے اور خود کو بین الاقوامی رہنما دکھانے کے چکر میں مودی نے ہماری دیرینہ خارجہ پالیسی سے سمجھوتہ کر لیا۔
Trump : “𝐓𝐨𝐥𝐝 𝐀𝐩𝐩𝐥𝐞 𝐂𝐄𝐎 𝐓𝐢𝐦 𝐂𝐨𝐨𝐤, 𝐈 𝐝𝐨𝐧’𝐭 𝐰𝐚𝐧𝐭 𝐡𝐢𝐦 𝐭𝐨 𝐛𝐮𝐢𝐥𝐝 𝐢𝐧 𝐈𝐧𝐝𝐢𝐚”
Modi did everything that Trump wanted. He compromised our long-standing foreign policy just to take a hugging photo with him, to sell himself as a world leader. pic.twitter.com/ssl2gE3vbi— Navin Singh (@meNavinSingh) May 15, 2025
خوشبو نامی صارف نے لکھا کہ مودی جی کے عزیز دوست ٹرمپ چاہتے ہیں کہ ایپل آئی فون کی پیداوار بھارت منتقل کرنا بند کر دے۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کہاں ہیں وہ لوگ جو نعرے لگاتے تھے ’اب کی بار، ٹرمپ سرکار‘؟ اب وہ اس کا خمیازہ بھگتیں۔
modi ji's dear friend Trump wants Apple to stop moving iPhone production to India
where are andhbhakts who chanted abki baar trump sarkar
now suffer ….#Trump pic.twitter.com/fRz7qVB6xl— Khushboo (@kayy__ess) May 15, 2025
ایک صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ٹرمپ نے کہا کہ میں نے جنگ روکی اس پر مودی خاموش رہا، ٹرمپ نے کہا کہ بھارت میں آئی فون نہ بناؤ مودی اس پر بھی خاموش رہا اور ادھر بھگت کہہ رہے ہیں کہ ترکی اور آذربائیجان کا بائیکاٹ کرو کیونکہ ٹرمپ اور چین تو بڑے پاپا اور چھوٹے پاپا ہیں۔
Trump – i stopped the w@r 😢
Modi – Silent 🤯Trump – Dont make iphone in India 😪
Modi – Silent 😳Meanwhile Bhakts saying Boycott Turkey and Azerbaijan. Trump and China are bade pappa and chote pappa😭😂#Bihar #Manipur #RahulGandhi pic.twitter.com/NXbmzqFqmU
— SHADZ (@shadabansari40) May 15, 2025
واضح رہے کہ ٹرمپ کا بیان ایپل کی اس حکمت عملی کے لیے ایک ممکنہ رکاوٹ بن سکتا ہے جس کے تحت کمپنی نے 2025 کے اختتام تک امریکا میں فروخت ہونے والے آئی فونز کی اکثریت بھارت سے درآمد کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
چین پر انحصار کم کرنے کے لیے ایپل کی جانب سے بھارت کا رخ کرنے کی کوششیں کووِڈ لاک ڈاؤنز اور امریکی چینی تجارتی کشیدگی کے تناظر میں شروع ہوئیں، جنہیں اب مزید تقویت مل رہی تھی۔
فی الحال، ایپل کے بیشتر آئی فونز چین میں تیار ہوتے ہیں جبکہ امریکا میں کمپنی کی کوئی اسمارٹ فون مینوفیکچرنگ سہولت موجود نہیں ہے۔