دو طرفہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے ضمن میں ایک پیش رفت کرتے ہوئے پاکستان نے امریکا کے ساتھ صفر ٹیرف دو طرفہ تجارتی معاہدے کی تجویز پیش کی ہے۔
میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، مذکورہ پیشکش میں باہمی دلچسپی کی منتخب مصنوعات پر ٹیرف کو ختم کرنا شامل ہے، جس کا مقصد مختلف شعبوں میں تجارت کو فروغ دینا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا پاکستان امریکا سے ٹیرف پر کامیاب مذاکرات کر پائےگا؟
قبل ازیں جمعرات کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ بھارت نے ایک تجارتی معاہدے کی تجویز پیش کی ہے جس میں امریکی سامان پر صفر محصولات ہوں گے، تاہم، انہوں نے ایپل کمپنی کی بھارت میں سرمایہ کاری کی حکمت عملی کے بارے میں خدشات کا اظہار کرتے ہوئے مایوسی کا اظہار کیا۔
بھارت اہم تجارتی شراکت داروں کے لیے صدر ٹرمپ کی طرف سے 9 اپریل کو اعلان کردہ ٹیرف میں اضافے کی معطلی کی مدت کے اندر امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے کا ہدف رکھتا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا کی جانب سے چین پر 10 فیصد ٹیرف ڈیوٹی عائد کرنے سے پاکستان کو کیا فائدہ مل سکتا ہے؟
رواں ہفتے کے آغاز پر صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ممکنہ جوہری تنازع کو روکنے میں امریکی مداخلت نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے یہ بھی تجویز کیا کہ تجارتی تحفظات نے مخاصمت کو ختم کرنے کے فیصلے کو نمایاں طور پر متاثر کیا۔