3 سال بعد بمشکل ہونے والے روس یوکرین مذاکرات 2 گھنٹوں میں بے نتیجہ ختم

جمعہ 16 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ترکی میں ہونے والے روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات 2 گھنٹے سے بھی کم وقت میں ختم ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: روس یوکرین امن کوشش: ٹرمپ روسی صدر پیوٹن سے جلد ملنے کے خواہاں

رائٹرز کے مطابق روس اور یوکرین کے درمیان 3 سال سے زائد عرصے میں پہلی براہ راست امن بات چیت کا آغاز ہوا تھا لیکن وہ 2 گھنٹے سے بھی کم دورانیے تک جاری رہ سکے

مذاکرات میں طرفین کے درمیان فرق کو کم کرنے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی۔ یوکرین کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ماسکو کے مطالبات ان کے لیے قابل قبول نہیں تھے۔

متحارب فریقین کے وفود نے جمعے کے روز ترکی کے ایک محل میں ملاقات کی۔ مارچ 2022 میں روس کے یوکرین کے حملے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان یہ پہلی براہ راست ملاقات تھی۔

مزید پڑھیے: روس یوکرین جنگ بندی کے لیے برطانیہ اور فرانس کی تجویز کیا ہے؟

یاد رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جمعرات کو یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کی جانب سے براہِ راست مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے اس کے بجائے ایک نچلی سطح کا وفد مجوزہ امن مذاکرات کے لیے بھیج دیا تھا۔

اس صورتحال پر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ پیوٹن کا مذاکرات میں ذاتی طور پر شرکت نہ کرنا اس بات کی علامت ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے میں سنجیدہ نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp