حساس اداروں اور نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیسن ایجنسی نے عالمی سائبر کرائم نیٹ ورک سے منسلک کارندے گرفتار کرلیا ہے۔
حساس اداروں اور نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیسن ایجنسی نے ملتان میں کارروائی کرتے ہوئے عالمی سائبرکرائم نیٹ ورک کے کارندوں کو دھر لیا ہے، ملزمان امریکی شہریوں اور مالیاتی اداروں کو لوٹنے والے نیٹ ورک سے منسلک ہیں، ہارٹ سینڈر گروپ کے خلاف ایف بی آئی اور ڈچ پولیس کی نشاندہی پر کارروائی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ ختم، نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی فعال
ایڈیشنل ڈائریکٹر ملتان کی سربراہی میں سائبر کرائم انویسٹی گیسن ٹیم نے 21 رکنی گروہ کےمتعدد ارکان کو پکڑا، رمیض شہزاد کا گروہ امریکی شہریوں اور دیگر غیرملکیوں سے کروڑ ڈالر کے فراڈ میں ملوث ہے، رمیض شہہزاد کا تعلق لیہ سے ہے، ملزم نے لاہور اور ملتان میں نیٹ ورک بنا رکھا تھا۔
لاہور میں گروہ کے چار گھروں پر چھاپے مار کر بڑی مقدار میں ڈیجیٹل مواد برآمد کیا، گرفتار ملزمان میں محمد اسلم، عدیل عزیز، اسامہ نواز، عبدالمعیز اور شعیب نذیر شامل ہیں، ملزمان سے موبئائل فونز، لیپ ٹاپس اور ڈیٹا اسٹوریج ڈیوائسز برآمد ہوئی ہیں۔
ملزمان کے خلاف پیکا اور تعزیرات پاکستان کی متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، گرفتار ملزمان کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرکے ان کے نام ای سی ایل میں شامل کرلیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وقار الدین سید ڈائریکٹر جنرل نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی تعینات
این سی سی اے کا کہنا ہے کہ غیرملکی شہریوں کو لوٹنے میں استعمال فشنگ ویب سائٹس کو ٹریک کرلیا گیا ہے جبکہ گیمبلنگ اور گیمنگ کی آڑ میں فنانشل کرائم میں ملوث ٹولز تحویل میں لے لیے گئے ہیں۔
ایف بی آئی اور ڈچ کمپنی نے پاکستان کی پرائیم ایجنسی کو انفارمیشن دی تھی کہ پاکستان میں یہ نیٹ ورک کام کررہا ہے، پرائیم ایجنسی نے این سی سی ملتان کو یہ ٹاسک دیا، این سی سی نے تقریبا ایک ماہ کی محنت کے بعد اس نیٹ ورک کے 14 کارندوں کو گرفتار کرلیا ہے۔