حماس کے قبضے میں موجود یرغمالیوں کی رہائی کے معاملے پر حماس اور اسرائیل کے مذاکرات دوبارہ شروع ہوگئے ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کٹز نے کہا ہے کہ دوحہ میں موجود حماس کے وفد نے مذاکرات کا دوبارہ آغاز کردیا ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل بغیر کوئی شرائط مانے مذاکرات میں شامل ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: حماس نے اسرائیل کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی کے لیے نئے مذاکرات کی تصدیق کردی
دوسری طرف حماس کے ترجمان طاہر النونو نے بھی مذاکرات کی بحالی کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں جنگ کے خاتمے، قیدیوں کے تبادلے اور غزہ میں 2 مہینوں سے زائد عرصے سے امدادی اشیا کی ترسیل پر پابندی اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا۔
تاہم مذاکرات کے باوجود غزہ میں اسرائیلی بمباری نہ رک سکی۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ میں ہونے والی شدید اسرائیلی بمباری میں 70 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ غزہ میں حملوں میں شدت لا رہی ہے اور حماس پر دباؤ بڑھا رہی ہے اور یہ سلسلہ یرغمالیوں کی رہائی اور حماس کے تحلیل ہونے تک جاری رہے گا۔