حماس نے اسرائیل کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی کی نئے مذاکرات کی تصدیق کردی ہے۔
حماس کے عہدیدار طاہر النونو کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کا ایک نیا دور قطر کے دارالحکومت دوحا میں جاری ہے۔
طاہر النونو نے کہا کہ دونوں فریق بغیر کسی پیشگی شرائط کے تمام مسائل پر بات چیت کر رہے ہیں، حماس مذاکرات کو کامیاب بنانے میں ثالثوں کی مدد کرنے کے لیے تمام ضروری کوششیں کرنے کی خواہش مند ہے، تاہم مذاکرات کی میز پر کوئی خاص پیشکش نہیں تھی۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی میں توسیع کے لیے اسرائیل اپنا وفد قطر بھیجنے کے لیے تیار
یاد رہے کہ یہ مذاکرات اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں کارروائیوں کو بڑھانے کی تیاری کے باوجود ہوئے ہیں، اسرائیل جنگ زدہ علاقوں کے کچھ علاقوں میں ’آپریشنل کنٹرول‘ کی تلاش میں ہے۔
مذاکرات میں واپسی اس وقت بھی ہوئی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو مشرق وسطیٰ کا دورہ ختم کیا جس میں نئی جنگ بندی کی جانب کوئی واضح پیشرفت نہیں ہوئی، حالانکہ انہوں نے غزہ کے بڑھتے ہوئے بھوک کے بحران اور امداد کی فراہمی کی ضرورت کو تسلیم کیا۔
یہ بھی پڑھیں: حماس کا اسرائیلی وزیر اعظم پر غزہ جنگ بندی کو سبوتاژ کرنے کا الزام
غزہ کی محکمہ صحت کا کہنا ہے اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ جنگ بندی معاہدہ یکطرفہ توڑنے کے بعد سے حملوں میں اب تک 3 ہزار کے قریب فلسطینی شہید اور 8 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ یہ جنگ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہوئی تھی، جس میں تقریباً 1200 اسرائیلی مارے گئے اور حماس نے تقریباً 250 اسرائیلی اور دیگر غیر ملکیوں کو قید کرلیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: حماس نے ہمارے 2 فوجی مار دیے، نیتن یاہو حواس باختہ
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 54 ہزار کے قریب شہری جاں بحق اور ایک لاکھ 19 ہزار 919 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے شہادتوں کی تعداد 61 ہزار 700 سے زیادہ بتائی ہے، اور کہا ہے کہ ملبے کے نیچے لاپتا ہونے والے ہزاروں افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے۔