سینما کلچر کا زوال: پشاور کا قدیم سینما ’پکچر ہاؤس‘ بھی مسمار کردیا گیا

پیر 19 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پشاور کے مشہور ’سینما روڈ‘ پر واقع شہر کے سب سے پرانے اور آخری فعال سینما ’پکچر ہاؤس‘ کو بھی مسمار کر دیا گیا ہے، یہ پچھلے 5 ماہ کے دوران تیسرا سینما ہے جو پشاور میں گرا دیا گیا۔

تاریخی ’قصہ خوانی بازار‘ کے ساتھ واقع سینما روڈ جو کسی زمانے میں متعدد سینما گھروں کی موجودگی کے باعث مشہور ہوئی تھی، اب اپنے تمام سینما گھروں سے محروم ہو چکی ہے۔ ’پکچر ہاؤس‘ ان میں سب سے قدیم سینما تھا، جسے مالکان نے منہدم کرکے کمرشل پلازہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں سلطان راہی فلم انڈسٹری کی تباہی کے ذمہ دار کیوں ہیں؟

سینما کے ایک پرانے ملازم نے بتایا کہ ’پکچر ہاؤس‘ 100 سال سے بھی زیادہ پرانا تھا اور یہاں کبھی پشتو، اردو اور دیگر زبانوں کی فلمیں چلا کرتی تھیں۔ ان کے مطابق ’پشتو فلمیں بننا بند ہو گئی ہیں، اردو فلمیں بھی نہیں بن رہیں، تو سینما میں کیا دکھائیں؟‘

انہوں نے بتایا کہ سینما روڈ پر تین سینما گھر ہوا کرتے تھے، جو اب سب کے سب ختم ہو چکے ہیں۔

’پشاور شہر میں کبھی 15 سینما گھر ہوتے تھے، لیکن اب صرف 2 رہ گئے ہیں، اور ان میں بھی فلموں کی عدم دستیابی کے باعث اسٹیج ڈرامے دکھائے جا رہے ہیں تاکہ کسی حد تک اخراجات پورے کیے جا سکیں۔‘

سینما کے ملازم کے مطابق کورونا وبا کے بعد حالات مزید خراب ہو گئے اور فلم سازی قریباً بند ہو گئی۔ ’پشاور کے سینما گھروں کی بقا پشتو فلموں پر تھی، جو اب نہیں بن رہیں، اور شائقین کی تعداد بھی روز بروز کم ہو رہی ہے۔‘

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اگر یہی حالات رہے تو چند سالوں بعد شاید پشاور میں ایک بھی سینما گھر باقی نہ بچے۔

سینما سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ پشاور کا فلمی اور ثقافتی ورثہ بہت مضبوط رہا ہے۔ یہ شہر دلیپ کمار، کپور خاندان اور شاہ رخ خان جیسے بالی وڈ اسٹارز کا آبائی علاقہ ہے، اور یہاں کے لوگ فلموں کے شوقین رہے ہیں۔ تاہم موجودہ صورتحال پر وہ شکوہ کرتے ہیں کہ پشاور میں سینما کلچر کو برا سمجھا جاتا ہے، جو اس زوال کی ایک بڑی وجہ ہے۔

یہ صرف ’پکچر ہاؤس‘ کا معاملہ نہیں، بلکہ پچھلے 5 ماہ میں یہ تیسرا سینما ہے جو ختم کیا گیا، اس سے قبل ’ناز‘ اور ’صدر‘ کے سینما گھروں کو بھی منہدم کر کے وہاں پلازے تعمیر کیے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں 1 لاکھ 59 ہزار ڈالر فی لفظ کمانے والا اداکار، فلاپ فلم نےبھی 150 ملین ڈالر کما لیے

شوبز رپورٹر امجد خان کے مطابق جدید ٹیکنالوجی نے سینما انڈسٹری کو بری طرح متاثر کیا ہے، مگر معیاری فلموں کا نہ بننا بھی ایک بڑی وجہ ہے۔ ’پشاور میں سینما ہونا معیوب سمجھا جاتا ہے، اور یہ سوچ بھی سینما کلچر کے زوال کا حصہ ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق

ایشیا کپ، 41 سال بعد پاک-بھارت فائنل ہونے کو تیار، ٹورنامنٹ فائنلز میں پاکستان کا پلڑا بھاری

پی ٹی سی ایل گروپ اور مرکنٹائل نے پاکستان میں آئی فون 17 کی لانچ کا اعلان کردیا

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی