بنگلہ دیشی کریڈٹ کارڈ صارفین کے بیرون ملک ٹرانزیکشنز میں نمایاں تبدیلی دیکھی جا رہی ہے۔ بنگلہ دیش کے کریڈٹ کارڈز صارفین اب بھارت میں کم جبکہ امریکا، برطانیہ اور سعودی عرب جیسے ممالک میں زیادہ ٹرانزیکشنز کررہے ہیں۔
بینک آف بنگلہ دیش کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، مارچ 2025 میں بنگلہ دیشی کریڈٹ کارڈ ہولڈرز کی بیرون ملک مجموعی ٹرانزیکشنز 3.61 ارب ٹکا رہ گیا ہے، جو فروری 2025 کے 3.85 ارب ٹکے سے 6.25 فیصد کم ہے۔ مارچ 2024 میں یہ رقم 5.03 ارب ٹکا تھی، جو اس سال کے مقابلے میں 1.42 ارب ٹکا زیادہ تھی۔
یہ بھی پڑھیے: بنگلہ دیش کی پاکستان اور بھارت سے تحمل سے کام لینے کی اپیل
بنگلہ دیشی کریڈٹ کارڈ صارفین کے بھارت میں ٹرانزیکشنز میں زبردست کمی کمی دیکھی گئی ہے۔ مارچ 2025 میں بھارت میں کارڈ کے ذریعے لین دین صرف 276 ملین ٹکا رہ گیا، جو مارچ 2024 کے 1.06 ارب ٹکے سے 72.26 فیصد کم ہے۔
ماہرین اس کمی کی وجہ سخت سرحدی نگرانی، ویزا کی پیچیدگیاں، اور دیگر ممالک کی جانب بڑھتی ہوئی ترجیح کو بتا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تناؤ بھی ایک اہم سبب قرار دیا جا رہا ہے۔
بھارت نے گزشتہ سال اگست میں بنگلہ دیشیوں کے لیے سیاحتی ویزے جاری کرنا معطل کر دیے تھے اور اس کے بعد سے ویزوں کے اجرا میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ بھارت نے بنگلہ دیش کے لیے کچھ برآمدات پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں اور بنگلہ دیشی مال کی ٹرانزٹ محدود کر دی ہے، جس سے سفر اور تجارت کے امکانات محدود ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے 2 دہائیوں بعد اہم میٹنگ
بھارت میں ویزا جاری کرنے کے حوالے سے بھارتی ہائی کمشنر پرنائے ورما کا کہنا ہے کہ صرف ایمرجنسی ضروریات کے لیے ویزے دیے جا رہے ہیں اور معمول کے حالات میں ویزا کا آغاز جلد متوقع ہے۔ موجودہ حالات میں علاج اور تیسری ملک کی ویزوں کو ترجیح دی جا رہی ہے۔
امریکا، برطانیہ اور سعودی عرب میں اضافہ
بنگلہ دیشی کریڈٹ کارڈ صارفین کے بھارت میں ٹرانزیکشنز میں کمی دیکھی جا رہی ہے تو دوسری طرف دیگر ممالک میں بنگلہ دیشی صارفین کے لین دین میں اضافہ ہو رہا ہے۔ امریکا میں مارچ کے دوران کارڈ کے ذریعے بنگلہ دیشیوں کے ٹرانزیکشنز 574 ملین ٹکا تک پہنچ گئے جو فروری کے 523 ملین سے زیادہ ہے۔
برطانیہ میں یہ رقم 300 ملین سے بڑھ کر 360 ملین ٹکا ہو گئی ہے، اور سعودی عرب میں یہ 240 ملین سے بڑھ کر 350 ملین ٹکا ہو گئی ہے، جہاں حج اور عمرہ کے لیے لاکھوں بنگلہ دیشی جاتے ہیں۔