ملکی معاشی حالات کے باعث حکومت نے مالی سال 25-2024 کے بجٹ میں ٹیکس وصولی کا ملکی تاریخ کا سب سے زیادہ ہدف یعنی 13 کھرب روپے رکھا تھا، اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے عوام سے پیٹرولیم لیوی کے ذریعے بھی بڑا ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ پیٹرولیم لیوی کو 100 روپے تک بڑھانے پر اتفاق کرلیا ہے جس کا مطلب ہے کہ اب فی لیٹر پیٹرول پر عوام سے 100 روپے لیوی یعنی ٹیکس وصول کیا جائےگا، اس وقت 78 روپے 2 پیسے فی لیٹر پیٹرول کے ساتھ لیوی وصول کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں کیا یکم جولائی سے پیٹرولیم لیوی میں اضافہ ہورہا ہے؟
سال 2021 تک پیٹرول پر کوئی لیوی وصول نہیں کی جا رہی تھی، اکتوبر 2021 میں پہلی مرتبہ پیٹرول پر 4 روپے فی لیٹر لیوی عائد کی گئی اور اس کے بعد یہ سلسلہ بڑھتا چلا گیا، بعد ازاں ہر مالی سال کے بجٹ میں پیٹرولیم لیوی کے ذریعے ٹیکس وصولی کا ہدف رکھا گیا۔
گزشتہ مالی سال 24-2023 میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں عوام سے ایک ہزار 19 ارب روپے وصول کیے گئے تھے جبکہ مالی سال 23-2022 میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں عوام سے 580 ارب روپے وصول کیے گئے تھے۔
حکومت نے آئندہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ کے لیے پیٹرولیم لیوی کی وصولی کا تخمینہ ایک ہزار 311 ارب روپے لگایا ہے جبکہ رواں مالی سال میں ایک ہزار 117 ارب روپے کا ہدف رکھا گیا ہے، یعنی آئندہ مالی سال میں پیٹرول مزید مہنگا ہونے کا امکان ہے، اگر عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں بڑھیں تو پیٹرول کی قیمت 300 روپے سے بھی بڑھ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں آئی ایم ایف کے مطالبے پر لیوی میں اضافہ، پیٹرول کی قیمتوں میں بڑے ریلیف کی امید دم توڑ گئی
ریکارڈ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ جولائی 2024 تا مارچ 2025 کے دوران حکومت نے پیٹرولیم لیوی کے ذریعے عوام سے 833 ارب 84 کروڑ 70 لاکھ روپے وصول کیے ہیں۔