’اے آئی‘ انقلاب: خواتین اور دفتری ملازمین کی نوکریاں خطرے میں، اقوام متحدہ کی وارننگ

پیر 26 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اقوام متحدہ کے ادارہ محنت (ILO) اور پولینڈ کے قومی تحقیقی ادارے نے مشترکہ جائزے میں خبردار کیا ہے کہ تخلیقی مصنوعی ذہانت (جنریٹیو اے آئی) خواتین اور دفتری ملازمین کی نوکریوں میں بڑی تبدیلی لائے گی، جس سے ان کے روزگار کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، بلند آمدنی والے ممالک میں خواتین کی 9.6 فیصد ملازمتیں خودکار نظاموں سے متاثر ہو سکتی ہیں، جو مردوں کے مقابلے میں قریباً 3 گنا زیادہ ہے۔ عالمی سطح پر خواتین کی 4.7 فیصد اور مردوں کی 2.4 فیصد نوکریاں متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

مزید پڑھیں: تخلیقی مصنوعی ذہانت کے پیٹنٹ میں چین نے دنیا کو پیچھے چھوڑ دیا

’اے آئی‘ خاص طور پر ڈیٹا انٹری، ڈاکیومنٹ فارمیٹنگ اور شیڈولنگ جیسے دفتری کاموں کو خودکار بنا رہی ہے، جس سے ملازمین کی ذمہ داریاں محدود، اجرت کا اضافہ رک سکتا ہے اور کام کا معیار گرنے کا اندیشہ ہے۔

رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر ملازمین کو ڈیجیٹل مہارت نہ دی گئیں اور ’اے آئی‘کے استعمال پر مشمولہ پالیسی نہ بنائی گئی تو خاص طور پر خواتین ملازمین کی نوکریاں غیر محفوظ ہو سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستانیوں کو ’چیٹ جی پی ٹی‘ کے رشتہ کی تلاش

رپورٹ میں حکومتوں، آجروں اور مزدور تنظیموں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر فیصلہ کن اقدامات کریں، کارکنوں کو نئی مہارتیں سکھائیں، سماجی مکالمہ کو فروغ دیں اور یقینی بنائیں کہ ’اے آئی‘ ترقی کی رکاوٹ نہیں بلکہ مددگار بنے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گوگل فوٹوز میں نئے مصنوعی ذہانت کے فیچرز متعارف

استثنیٰ کسی شخصیت کے لیے نہیں بلکہ صدر و وزیراعظم کے عہدوں کا احترام ہے، رانا ثنا اللہ

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ