سابق بھارتی وزیر خارجہ یشونت سنہا نے انکشاف کیا ہے کہ پہلگام اور دیگر حملے دراصل انتخابی فائدے کے لیے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے منظم کیے گئے ’ڈرامے‘ تھے۔
تازہ انٹرویو میں یشونت سنہا نے کہا کہ مودی سرکار نے قومی سلامتی جیسے حساس معاملات کو بارہا سیاسی مفاد کے لیے استعمال کیا۔ ان کے مطابق پہلگام اور پلوامہ جیسے حملے ہمیشہ انتخابات کے قریب ہی کیوں ہوتے ہیں، یہ سوال بھارت کے ہر سنجیدہ شہری کو سوچنے پر مجبور کرتا ہے۔
یشونت سنہا کا کہنا تھا کہ یہ حملہ دراصل بہار کے انتخابات جیتنے کی غرض سے رچایا گیا ڈرامہ ہے۔ ماضی میں بھی ایسا ہوا، پلوامہ میں دہشتگردی انتخابات سے پہلے ہوئی، مودی نے اس کا بھرپور سیاسی فائدہ اٹھایا، اڑی حملے کے بعد سرجیکل اسٹرائیک کی گئی جسے انتخابی مہم کا حصہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں: پہلگام ڈراما کامیاب کرنے کے لیے مودی نے کیا اقدامات کیے، گھر کے بھیدی نے بتادیا
انہوں نے کہا کہ مودی نے پلوامہ کے ’شہدا‘ کے نام پر انتخابی جلسوں میں ووٹ مانگے، اور ہر بار قومی سلامتی کے ایشوز کو سیاسی سرمایہ میں تبدیل کیا۔ دوسری جانب دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پہلگام حملے کے پس منظر میں مودی حکومت کا اصل ایجنڈا الیکشن جیتنا تھا، نہ کہ پاکستان سے بات چیت یا امن عمل کو آگے بڑھانا۔
ماہرین کے مطابق، مودی حکومت نے سیزفائر کے بعد مذاکرات کے بجائے انتخابی حکمت عملی پر توجہ مرکوز رکھی۔ دفاعی تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ مودی کی ناقص اور جارحانہ پالیسیوں کے سبب بھارت خطے میں سفارتی طور پر تنہا ہوتا جا رہا ہے۔
سابق وزیر خارجہ کے بیانات نے بھارتی سیاست میں ہلچل پیدا کر دی ہے اور مودی حکومت کی پالیسیوں پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔