کراچی کے علاقے جمشید کوارٹر میں واقع نجی اسکول میں خاتون ٹیچر پر تشدد کا واقعہ سامنے آیا جس کا مقدمہ جمشید کوارٹر تھانے میں متاثرہ معلمہ کی مدعیت میں درج کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق نجی اسکول میں خاتون ٹیچر پر تشدد کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔ ویڈیو میں ملزمان کو خاتون ٹیچر پر تشدد کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں شرارت کیوں کی، کوئٹہ کے اسکول پرنسپل کا 10 سالہ طالبعلم پر پلاسٹک پائپ سے بیہمانہ تشدد
پولیس نے بتایا کہ ایس ایس پی ایسٹ ڈاکٹر فرخ رضا نے ٹیچر پر تشدد کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔
پولیس کے مطابق خاتون معلمہ پر ایک طالبہ کے والدین کی جانب سے تشدد کیا گیا، اور ان کے ساتھ ایک پولیس اہلکار بھی شامل تھا، جس کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
درج مقدمہ کے مطابق 16 مئی کو معلمہ نے اسکول میں دیر سے آنے پر ایک طالبہ کو ڈانٹا، اور سزا کے طور پر کچھ دیر کے لیے کھڑا کردیا۔
مقدمے کے مطابق 2 روز قبل طالبہ کے والدین اور ماموں اسکول آئے، طالبہ کے ماموں نے کہاکہ میں ایس ایچ او کلاکوٹ ہوں۔
’پرنسپل نے کہاکہ ان لوگوں سے معافی مانگوں، جب میں پرنسپل آفس پہنچی تو طالبہ، اس کے والدین اور ماموں نے مجھ پر تشدد کیا، جبکہ بچانے کے لیے آنے والی ایک خاتون ٹیچر پر بھی تشدد کیا گیا۔‘
محکمہ تعلیم سندھ کے مطابق اسکول انتظامیہ، والدین اور اساتذہ میں سے کسی نے شکایت نہیں کی، شکایت ملنے کی صورت میں متعلقہ افراد کے خلاف کارروائی کی جائےگی۔
پولیس حکام کے مطابق پولیس نے واقعے میں ملوث طالبہ کے والد کو گرفتارکرلیا، جبکہ مقدمہ میں نامزد پولیس اہلکار ہیڈ کانسٹیبل حفیظ تاحال مفرور ہے۔
یہ بھی پڑھیں لاہور: طالبعلم پر تشدد میں ملوث اسکول پرنسپل سمیت 3 نامزد ملزمان گرفتار
پولیس نے بتایا کہ ہیڈ کانسٹیبل حفیظ فارنزک میں تعینات اور زیرتربیت ہے، پولیس اہلکار کےخلاف محکمہ جاتی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے اور گرفتاری کی کوششیں بھی جاری ہیں۔