وفاقی بجٹ سے تنخواہ دار طبقے کے لیے اہم خوشخبری سامنے آگئی ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے اور تنخواہوں و پینشن میں اضافے پر مشروط رضامندی ظاہر کردی۔
یہ بھی پڑھیں تنخواہ دار پر بوجھ ڈالنے کے بجائے کم ٹیکس دینے والوں سے وصولی کے لیے پُرعزم ہیں، وزیر خزانہ
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس میں ریلیف دینے کے لیے بڑے پینشنرز پر ٹیکس لگایا جائے۔
ایسی صورت حال میں حکومت کے لیے شدید مشکل پیدا ہوگئی ہے کہ پنشنرز پر ٹیکس لگانے کی صورت میں شدید ردعمل سامنے آئےگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہوں پر ٹیکس کم کرنے کے ساتھ ساتھ تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے، تاہم اس کے لیے آئی ایم ایف کی رضامندی ضروری ہے۔
آئی ایم ایف نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اپنے اخراجات میں کمی کرتے ہوئے اضافی ریونیو اکٹھا کرے تاکہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جا سکے۔ اس کے علاوہ غیرضروری سبسڈیز بھی ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں تنخواہ دار اب ٹیکس سے نہیں بچ سکے گا، پنجاب حکومت نے شکنجہ تیار کرلیا
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کے دفاعی بجٹ میں اضافے سے آئی ایم ایف کو کوئی مسئلہ نہیں۔