فٹبال لیجنڈ ڈیاگو میراڈونا کی موت کے مقدمے میں ارجنٹینا کی عدالت نے ٹرائل کالعدم قرار دے دیا، اس کی وجہ ایک خاتون جج کی ایک دستاویزی فلم میں شرکت بنی۔
یہ بھی پڑھیں:کرسٹیانو رونالڈو نے مسلسل تیسرے سال کون سا اعزاز اپنے نام کیا؟
جج جولیئیتا ماکِنتاچ، جو 7 طبی ماہرین کے خلاف چلنے والے مقدمے میں 3 رکنی عدالتی پینل کا حصہ تھیں، ایک ایسی دستاویزی فلم میں بارہا نظر آئی ہیں جو میراڈونا کی موت کے متعلق ہے۔
اس پر سوالات اٹھنے کے بعد انہوں نے رواں ہفتے کے آغاز میں خود کو مقدمے سے علیحدہ کر لیا۔
ماکنتاچ کی اچانک علیحدگی کے بعد عدالت نے مقدمے کو کالعدم (مِس ٹرائل) قرار دے دیا۔ 2 ماہ قبل شروع ہونے والا یہ مقدمہ اب نئے ججوں کے ساتھ کسی آئندہ تاریخ پر دوبارہ شروع کیا جائے گا۔
پراسیکیوٹر نے دورانِ سماعت ڈوائین جسٹس (Divine Justice) نامی دستاویزی فلم کا ٹریلر پیش کیا، جس سے ماکنتاچ کی غیر جانبداری پر سوالات پیدا ہوئے۔
یاد رہے کہ بین الاقوامی شہرت یافتہ ماضی کے اسٹار فٹبالر میراڈونا 25 نومبر 2020 کو 60 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔
انتقال سے کچھ ہفتے قبل ان کے دماغ کی ایک کامیاب سرجری ہوئی تھی، جس کا مقصد سب ڈورل ہیماٹوما (دماغ اور کھوپڑی کے درمیان خون کا رساؤ) کا علاج تھا۔

پراسیکیوشن کا الزام ہے کہ سرجری کے بعد ان کی طبی نگہداشت میں غفلت برتی گئی، جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہوئی۔ ملزمان میں نیورو سرجن سمیت 7 افراد شامل ہیں، جنہوں نے خود کو بے قصور قرار دیا ہے۔ اگر ان پر جرم ثابت ہو جاتا ہے تو انہیں 8 سے 25 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
ڈیاگو میراڈونا
ڈیاگو میراڈونا کو دنیائے فٹبال کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے ارجنٹینا کو 1986 میں ورلڈ کپ جتوایا اور انہیں ’ال پیبے دے اورو‘ (سنہرا لڑکا) کے لقب سے پکارا جاتا تھا۔ ان کی بال کنٹرول، ڈرِبلنگ اور کھیل کی فہم ان کے خاص اثاثے تھے۔
میراڈونا نے 21 سالہ کیریئر میں ارجنٹینوس جونیئرز، بوکا جونیئرز، بارسلونا، ناپولی، سویا اور نیویلز اولڈ بوائز جیسے نامور کلبز کی نمائندگی کی۔